مسلم مخالف تشدد: امراوتی میں بی جے پی کے بلائے گئے بند کے دوران مسلمانوں کی دکانوں کو جلایا گیا، مبینہ طورپر ایک مزارپر بھی کیا گیا حملہ
نئی دہلی، نومبر 15: بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے مہاراشٹر کے امراوتی شہر میں ہفتے کے روز بند کے دوران مسلمانوں سے تعلق رکھنے والی دو دکانیں جلا دی گئیں۔
بی جے پی کا یہ بند تریپورہ میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف جمعہ کے روز ایک مسلم تنظیم کے احتجاج کے جواب میں تھا۔ مظاہرین نے مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر پروین پوٹے کے گھر پر پتھراؤ کیا تھا۔
امراوتی میں دیگر مقامات سے بھی پتھراؤ کی اطلاع ملی، جس کے بعد حکام نے چار دن کا کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ خدمات معطل کر دیں۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ہفتے کے روز بی جے پی اور ہندوتوا گروپس بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے 6,000 کارکن مبینہ طور پر پوٹے کی ہدایت پر امراوتی کے راج کمل چوک میں جمع ہوئے۔
ایک نامعلوم پولیس افسر نے اخبار کو بتایا کہ ’’اس ہجوم کا ایک حصہ پرتشدد ہو گیا اور دو دکانوں کو جلا دیا، کچھ دوسری دکانوں کو نقصان پہنچایا اور گاڑیوں کو بھی جلا دیا۔ تقریباً تمام متاثرین کا تعلق اقلیتی برادری سے ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اقلیتی برادری کے کچھ افراد کی طرف سے جمعہ کو ہونے والے تشدد کے بدلے میں اس تشدد کی منصوبہ بندی ایک دن پہلے کی گئی تھی۔‘‘
تشدد کے دوران جلائی گئی دکانوں میں سے ایک 1970 سے چل رہی تھی اور وہ شاداب خان نامی شخص کی تھی۔
دکان کے مالک نے کہا کہ اس کا الیکٹرانکس کی مرمت کا کاروبار پہلے ہی کورونا وائرس کے سبب بحران کا شکار ہو چکا تھا۔ انھوں نے کہا ’’مجھے اپنے پانچ کارکنوں کو چھوڑنا پڑا۔ اب جب کہ میری دکان چلی گئی ہے مجھے 13 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے اور میری زندگی کی کمائی ختم ہوگئی ہے۔ ہجوم نے میری دکان سے الیکٹرانک اشیاء بھی چرا لیں۔‘‘
ایک اور تاجر فیروز احمد نے کہا کہ ’’پولیس میری دکان کو جلتے ہوئے دیکھ رہی تھی۔‘‘
فیروز احمد نے اخبار کو بتایا ’’وبائی بیماری نے میرے کاروبار کو نقصان پہنچایا تھا، لیکن اس بے وجہ فساد نے میرا سب کچھ ختم کر دیا ہے۔‘‘
احمد نے بتایا کہ اسے 8 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق فیروز احمد نے بتایا ’’انھوں نے [ہجوم نے] میری دکان کے سامنے کھڑی میرے گاہکوں کی تین گاڑیوں کو بھی جلا دیا۔ میں اس سب کی ادائیگی اور اپنے خاندان کی دیکھ بھال کیسے کروں گا؟ میں واحد کمانے والا ہوں۔‘‘
تاجر نے اپنے نقصان کے لیے بی جے پی لیڈر پوٹے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ احمد نے کہا ’’میں نے پولیس سے کہا ہےکہ اسے کیس میں ملزم بنایا جائے۔ وہی تھا جس نے مورچہ منظم کیا۔ میں چاہتا ہوں کہ حکومت میرے نقصان کا ازالہ کرے اور قصورواروں کو سزا دے۔‘‘
دی وائر کے مطابق، ہندوتوا کارکنوں نے ہفتے کے روز ایک درگاہ یا مزار پر بھی مبینہ طور پر حملہ کیا۔
جمعہ اور ہفتہ کو امراوتی میں بھڑکنے والے اس تشدد کے سلسلے میں پولس نے 26 مقدمات درج کیے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق انھوں نے 60 لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔