لکھنؤ میں ایک لڑکے نے PUBG کھیلنے سے روکنے پر اپنی ماں کو مار ڈالا
اترپردیش، جون 8: این ڈی ٹی وی نے بدھ کو پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی کہ لکھنؤ میں ایک 16 سالہ لڑکے نے اپنی ماں کو تب گولی مار کر ہلاک کر دیا جب اس نے اسے آن لائن ویڈیو گیم PUBG کھیلنے کی اجازت نہیں دی۔
پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ لڑکے نے ہفتے کی رات اپنے والد کے لائسنس یافتہ ریوالور سے اپنی ماں کے سر میں گولی مار دی۔ اس کے فوراً بعد عورت کی موت ہوگئی اور لڑکے نے اس کی لاش دو دن تک اپنے گھر میں چھپا رکھی۔ اس نے لاش کے گلنے کی بدبو کو چھپانے کے لیے ایک روم فریشنر استعمال کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس قاسم عابدی نے کہا ’’یہ واقعہ پی جی آئی پولیس اسٹیشن کے تحت یمنا پورم کالونی میں پیش آیا۔ متوفی اپنے دو بچوں کے ساتھ گھر میں رہتی تھی۔ اس کے شوہر، جو کہ [فوج میں] جونیئر کمیشنڈ افسر ہیں، اس وقت مغربی بنگال میں تعینات ہیں۔‘‘
قتل کے وقت لڑکے کی نو سالہ بہن گھر میں موجود تھی۔ اس نے مبینہ طور پر ماں کے قتل کے بارے میں کسی کو بتانے پر بہن کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔
منگل کی شام جب لاش بری طرح گلنے لگی تو لڑکے نے اپنے والد کو بتایا، جس نے پڑوسیوں کو اس کی اطلاع دی۔
شروع میں اس لڑکے نے ایک فرضی کہانی سنائی کہ اس کی والدہ کو ایک الیکٹریشن نے گولی مار کر ہلاک کر دیا جو کسی کام سے گھر آیا تھا۔ تاہم پولیس نے کہا کہ مزید پوچھ گچھ کے بعد اس نے جرم کا اعتراف کر لیا۔
پولیس نے منگل کی رات خاتون کی لاش برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی۔ پولیس کو وہ بندوق بھی مل گئی ہے جو لڑکے نے استعمال کی تھی۔