لکھیم پور کھیری تشدد: عدالت نے مرکزی وزیر کے بیٹے کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی
نئی دہلی، اکتوبر 14: اتر پردیش کی ایک عدالت نے بدھ کے روز مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی 3 اکتوبر کو ہوئے لکھیم پور کھیری میں تشدد کے سلسلے میں ضمانت مسترد کردی۔
مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران گزشتہ ہفتے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ ایک گاڑی جو اجے مشرا کے قافلے کا حصہ تھی مظاہرین پر چڑھائی گئی تھی۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی آشیش مشرا کی تھی۔
سینئر پراسیکیوشن آفیسر ایس پی یادو نے بدھ کو پی ٹی آئی کو بتایا کہ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ چنتا رام نے آشیش مشرا اور ان کے مبینہ ساتھی آشیش پانڈے کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
مشرا پر اس کیس میں قتل اور مجرمانہ سازش سمیت متعدد جرائم کا الزام ہے۔
9 اکتوبر کو آشیش مشرا کو خصوصی تفتیشی ٹیم نے 11 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا۔ پولیس کے یہ کہنے کے بعد کہ وہ تشدد کے معاملے میں ممکنہ ’’سازش‘‘ کے بارے میں اس سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں، پیر کو اسے تین دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔
مشرا اور پانڈے کے علاوہ پولیس نے چار اور لوگوں کو گرفتار کیا تھا جن کی شناخت لووکش، شیکھر بھارتی، انکت داس اور لطیف کے نام سے ہوئی ہے۔
وہیں اپوزیشن نے آشیش مشرا کے والد اجے مشرا کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ منصفانہ تحقیقات کی جاسکے۔
پارٹی رہنما راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کے ایک وفد نے بدھ کو صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی تاکہ تشدد میں مارے گئے کسانوں کے خاندانوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا جائے۔