لکھیم پور کھیری کیس: سپریم کورٹ نے مرکزی وزیر کے بیٹے اور مرکزی ملزم کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کرتے ہوئے دہلی میں رہنے کی اجازت دی
نئی دہلی، ستمبر 26: سپریم کورٹ نے منگل کو مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے اور لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے مرکزی ملزم آشیش مشرا کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کی۔ عدالت نے اسے اپنی بیمار ماں اور بیٹی کی دیکھ بھال کے لیے دہلی جانے کی اجازت دے دی ہے۔
کسانوں کی تنظیموں نے الزام لگایا تھا کہ آشیش مشرا کی ایک گاڑی 3 اکتوبر 2021 کو مظاہرین کے ایک گروپ پر چڑھ گئی تھی۔ اس دن اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں تشدد کے بعد چار کسانوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
منگل کی سماعت میں جسٹس سوریہ کانت اور دیپانکر دتا کی بنچ نے ضمانت کی شرائط میں ترمیم کی، جس نے مشرا کو اب تک اتر پردیش اور قومی دارالحکومت علاقہ کا سفر کرنے سے روک دیا تھا۔ مشرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کی والدہ کو دہلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کی بیٹی کو ٹانگ میں خرابی کے علاج کی ضرورت ہے۔
ججوں نے مشرا کو قومی راجدھانی میں رہنے کی اجازت دی لیکن کہا کہ وہ اس دوران میڈیا یا کسی جلسۂ عام سے خطاب نہیں کر سکتے۔
مشرا کو اس معاملے میں پہلی بار 9 اکتوبر 2021 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد وہ 15 فروری کو جیل سے باہر آ گیا تھا۔ تاہم تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ نے ضمانت کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، جس نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹ دیا اور 18 اپریل کو مشرا کی ضمانت منسوخ کر دی۔
ہائی کورٹ کے ضمانت کے حکم کو برطرف کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی درخواست کو سماعت کے لیے ایک اور بنچ کو تفویض کرنے کو کہا تھا۔ نئی بنچ نے جولائی میں انھیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بعد مشرا نے دوبارہ سپریم کورٹ کا رخ کیا اور اس حکم کو چیلنج کیا۔
25 جنوری کو سپریم کورٹ نے انھیں آٹھ ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دی تھی۔ لیکن اس کے بعد سے وقتاً فوقتاً ضمانت میں توسیع کی جاتی رہی ہے۔