کرن رجیجو نے ‘لکشمن ریکھا’ پار کر لی: عدلیہ کو لے کر وزیر قانون کے تبصروں پر ہریش سالوے کا بیان
نئی دہلی، نومبر 29: کالجیم کے کام کاج کو لے کر حکومت اور عدلیہ کے درمیان رسہ کشی پر کرن رجیجو کے حالیہ تبصروں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ہریش سالوے نے کہا کہ مرکزی وزیر قانون نے ’’لکشمن ریکھا‘‘ کو عبور کر لیا ہے۔
ہریش سالوے نے ٹائمز ناؤ سمٹ 2022 میں سابق چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت کے ساتھ ’’بھارت کے عدالتی نظام کو کیا چیز سست کر رہی ہے؟‘‘ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا ’’وزیر قانون نے میری رائے میں جو کہا اس نے لکشمن ریکھا کو عبور کیا ہے۔‘‘
مزید برآں سپریم کورٹ کالجیم کے بارے میں ان کی رائے کے بارے میں پوچھے جانے پر سالوے نے کہا کہ وہ اس نظام کے ناقد ہیں۔
جمعہ کو وزیر قانون رجیجو نے سپریم کورٹ کے اس مشاہدے پر تنقید کی تھی کہ حکومت کالجیم کے ذریعہ منظور شدہ ججوں کی تقرری سے متعلق فائلوں پر خاموش بیٹھی ہے۔ رجیجو نے کہا تھا ’’کبھی یہ نہ کہیں کہ حکومت فائلوں پر بیٹھی ہے، پھر فائلیں حکومت کو نہ بھیجیں، آپ خود ہی تعیناتی کریں، آپ شو چلاتے ہیں…‘‘
کالجیم نظام کو آئین کے لیے ’’اجنبی‘‘ قرار دیتے ہوئے رجیجو نے کہا تھا کہ ’’آپ مجھے بتائیں کہ کالجیم نظام کو کس شق کے تحت تجویز کیا گیا ہے‘‘۔
پیر کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس ایس کے کول نے رجیجو کی تنقید پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
اس مہینے کے شروع میں سپریم کورٹ نے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے طور پر تقرری کے لیے تجویز کردہ ناموں کو زیر التوا رکھنے پر مرکز پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔