سی بی آئی ڈائریکٹر کے عہدے پر عبوری تقرریوں کا سلسلہ جاری نہیں رہ سکتا: سپریم کورٹ

نئی دہلی، اپریل 6: لائیو لا ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے پیر کے روز حکومت کو بتایا کہ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر کے عہدے پر عبوری تقرریوں کا سلسلہ جاری نہیں رہ سکتا۔

جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور ونیت سرن پر مشتمل بینچ غیر سرکاری تنظیم کامن کاز (Common Cuse) کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کررہا تھا، جس میں 2 فروری کو رشی کمار شکلا کے ریٹائرمنٹ کے بعد مرکزی ایجنسی کے عبوری یا قائم مقام ڈائریکٹر کے طور پر پروین سنہا کی تقرری کی مخالفت کی گئی تھی۔

این جی او کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے عدالت کو بتایا کہ سی بی آئی کے کام کو باقاعدہ ڈائریکٹر کے بغیر نقصان پہنچ رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہاں قائم مقام ڈائریکٹر کی تقرری کا کوئی قاعدہ بھی نہیں ہے۔

بھوشن نے یہ بھی دعوی کیا کہ مرکز اعلی طاقت کی سلیکشن کمیٹی کے اجلاس میں تاخیر کررہا ہے کیوں کہ وہ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کو ’’نظرانداز کرنا چاہتی ہے‘‘، جو 23 اپریل کو ریٹائر ہوجائیں گے۔ اس اعلی کمیٹی میں وزیر اعظم، چیف جسٹس آف انڈیا اور اپوزیشن لیڈر شامل ہیں۔

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کی وجہ سے کمیٹی کا اجلاس 2 مئی تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے قانون کے مطابق تفتیشی ایجنسی کے لیے ایک کل وقتی ہدایت کار کی تقرری ضروری ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ملک کی سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی کو آئین ہند کے آرٹیکل 14 اور 21 کے تحت شہریوں کے حقوق کے نفاذ کے لیے آزادانہ طور پر کام کرنا چاہیے۔

اس نے مزید کہا گیا ہے کہ ’’سی بی آئی کا ڈائریکٹر تنظیم کا سب سے بااختیار‘‘ شخص ہے۔ وہ سی بی آئی میں تمام کاموں کی نگرانی کرتے ہیں اور معاملات کی تحقیقات کے لیے تفتیشی ٹیموں کے قیام کا ذمہ دار ہیں۔ لہذا اس عدالت اور بعد میں پارلیمنٹ نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر کی عملی خود مختاری بڑھانے اور اس اہم ذمہ دار کی تقرری کے معاملے میں ایگزیکیٹو صوابدید کی حد کو محدود کرنے کے لیے پرعزم کوششیں کی ہیں۔