سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں مبینہ طور پر خالصتان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کی
نئی دہلی، جولائی 4: سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں مبینہ طور پر خالصتان کے حامیوں کے ذریعہ توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی کوشش کے دو دن بعد امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو اسے ایک مجرمانہ جرم قرار دیا۔
2 جولائی کے اوائل میں پیش آنے والی آتش زدگی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔ ویڈیو پر ’’تشدد تشدد کو جنم دیتا ہے‘‘ کے الفاظ لکھے تھے اور اس میں کینیڈا میں قائم علیحدگی پسند گروپ خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجار کے قتل کی خبریں دکھائی گئی تھیں۔ واقعے میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
گذشتہ ماہ کینیڈا میں ایک گرودوارے کے باہر گولی مار کر ہلاک کیے جانے والا نجار بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب شخص تھا۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے اس کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 10 لاکھ روپے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے منگل کو ایک ٹویٹ میں لکھا ’’امریکہ ہفتہ کو سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں مبینہ توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی کوشش کی شدید مذمت کرتا ہے۔ امریکہ میں سفارتی سہولیات یا غیر ملکی سفارت کاروں کے خلاف توڑ پھوڑ یا تشدد ایک مجرمانہ جرم ہے۔‘‘
دریں اثنا وہاں مزید پریشانی کے خدشات ہیں کیوں کہ سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ایک پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ 8 جولائی کو ’’خالصتان فریڈم ریلی‘‘ کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ ریلی سان فرانسسکو میں ہندوستانی سفارت خانے پر ختم ہوگی۔
سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے پر مارچ میں بھی خالصتان کے حامیوں نے حملہ کیا تھا۔ انھوں نے کھڑکیوں کو توڑنے اور قونصل خانے کی عمارت کے دروازوں سے ٹکرانے کے لیے جھنڈوں کا استعمال کیا تھا۔
یہ افراد پنجاب میں سکھ گروپ وارث پنجاب دے کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس کی قیادت خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کے ہاتھ میں تھی۔