گجرات اسمبلی انتخابات: بی جے پی نے پارٹی کے خلاف لڑنے والے 12 باغی لیڈروں کو معطل کر دیا
نئی دہلی، نومبر 23: بھارتیہ جنتا پارٹی نے منگل کو گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پارٹی امیدواروں کے خلاف نامزدگی داخل کرنے پر 12 باغی رہنماؤں کو معطل کر دیا۔
یہ پیش رفت اس کے دو دن بعد ہوئی جب پارٹی نے دو سابق ایم ایل اے سمیت سات لیڈروں کو یکم دسمبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے آزاد امیدوار کے طور پر نامزدگی داخل کرنے کے لیے معطل کر دیا تھا۔
اے این آئی کے مطابق بھگوا پارٹی کی طرف سے انھیں ٹکٹ دینے سے انکار کیے جانے کے بعد 12 لیڈروں نے بی جے پی امیدواروں کے خلاف الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ریاستی بی جے پی صدر سی آر پاٹل نے کہا کہ ایم ایل ایز کو پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر چھ سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
پارٹی نے پدرا اسمبلی حلقہ سے دنیش پٹیل، واگھودیا سے مدھو شریواستو اور ساولی سے کلدیپ سنگھ راول جی کو معطل کر دیا ہے۔
راؤل جی اکتوبر میں کانگریس میں شامل ہوئے اور اب ساولی سے اس کے امیدوار ہیں۔ وہ دو بار کے ایم ایل اے اور بی جے پی امیدوار کیتن انعامدار کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔ دریں اثنا دو میعاد کے ایم ایل اے دنیش پٹیل اور چھ میعاد کے ایم ایل اے مدھو شریواستو نے پہلے ہی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے تاکہ آزاد امیدوار کے طور پر اپنے کاغذات نامزدگی داخل کر سکیں۔
بی جے پی نے کھٹو پاگی کو بھی معطل کر دیا، جو پنچ محل ضلع کے سہرا سے کانگریس امیدوار کے طور پر مقابلہ کر رہے ہیں، جب کہ مہی ساگر کے لوناواڈا میں، پارٹی نے ایس ایم کھانٹ اور جے پی پٹیل کو معطل کر دیا ہے۔
آنند ضلع میں پارٹی نے عمرٹھ سے رمیش زالا اور کھمبٹ سے امرسنہ زالا کو معطل کر دیا ہے۔ اراولی ضلع میں پارٹی نے بیاد سے دھوال سنگھ زالا کو معطل کر دیا ہے۔ مہسانہ ضلع کے کھیرالو میں رام سنگھ شنکر جی ٹھاکر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
بی جے پی نے دھنیرا سے ماوجی دیسائی اور بناسکنٹھا ضلع کے ڈیسا سے لال جی ٹھاکر کو بھی معطل کر دیا ہے۔
گجرات میں اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 5 دسمبر کو ہوگا جب کہ ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی 8 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔