یوکرین میں جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے یورپی پارلیمنٹ نے روس کو دہشت گردی کا سرپرست ملک قرار دے دیا
نئی دہلی، نومبر 24: یورپی پارلیمنٹ نے بدھ کو یوکرین پر حملے کے لیے روس کو کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا ریاست تسلیم کر لیا۔
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ شروع کر دیا تھا۔ کریملن نے یوکرین کو غیر فوجی اور ’’ڈی نازیفائی‘‘ کرنے کے لیے اپنے اقدامات کو ’’خصوصی آپریشن‘‘ قرار دیا تھا۔ تاہم، کائیو اور کئی مغربی ممالک نے کہا ہے کہ یہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے اپنی پسند کی جنگ کا ایک بے بنیاد بہانہ ہے۔
بدھ کے اجلاس کے دوران یورپی قانون سازوں نے کہا کہ یوکرین میں شہریوں کے خلاف روسی افواج اور ان کے پراکسیوں کی جانب سے جان بوجھ کر کیے جانے والے حملے اور مظالم، شہری انفراسٹرکچر کی تباہی اور بین الاقوامی اور انسانی قانون کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں دہشت گردی کی کارروائیوں کے مترادف اور جنگی جرائم کے مترادف ہیں۔
پارلیمنٹ نے قرارداد کے حق میں 494، مخالفت میں 58 اور 44 ووٹوں کی غیر حاضری کے ساتھ منظور کیا۔
اگرچہ یورپی یونین سرکاری طور پر ریاستوں کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والوں کے طور پر نامزد نہیں کر سکتی، تاہم یورپی پارلیمنٹ نے 27 ملکی بلاک پر زور دیا ہے کہ وہ ایک قانونی فریم ورک قائم کرے اور ماسکو کے خلاف اہم پابندیاں عائد کرے۔
یہ بلاک پہلے ہی روس پر مشرقی یورپی ملک میں اپنی جنگ کی وجہ سے غیر معمولی پابندیاں عائد کر چکا ہے۔
ایک سرکاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’’پارلیمنٹ یورپی یونین سے روس کو بین الاقوامی سطح پر مزید الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔‘‘
اس قرار داد پر تبصرہ کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ریمارکس دیے کہ یورپی پارلیمنٹ کو ’’احمقوں کے کفیل‘‘ کے طور پر نامزد کیا جانا چاہیے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔