دہلی کی عدالت نے شرجیل امام پر جیل اہلکاروں کے مبینہ حملہ کے معاملے میں سی سی ٹی وی فوٹیج طلب کی
نئی دہلی، جولائی 15: لائیو لاء کی خبر کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو جیل حکام کو سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج پیش کرنے کی ہدایت کی، جب کارکن شرجیل امام نے الزام لگایا کہ تہاڑ جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ نے ان کے سیل کے اندر ان پر حملہ کیا اور انھیں دہشت گرد کہا۔
4 جولائی کو دہلی فسادات کی بڑی سازش کیس میں جیل میں قید امام نے جیل کے اندر ہراساں کیے جانے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ جیل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آٹھ سے 10 افراد کے ساتھ تلاشی لینے کے بہانے ان کے سیل میں داخل ہوئے اور پھر ان پر حملہ کیا اور انھیں دہشت گرد اور ملک دشمن قرار دیا۔
جمعرات کو ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے 30 جون کی شام 6 بجے سے 8 بجے کے درمیان جائے وقوع پر لگے تمام کیمروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگی ہے، جب مبینہ واقعہ پیش آیا تھا۔ لائیو لاء کی خبر کے مطابق جج نے تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو 20 جولائی کو سماعت کے دن حاضر ہونے کو بھی کہا۔
اپنی درخواست میں امام نے دعویٰ کیا تھا کہ حملہ کے دوران جیل اہلکار کے ساتھ جو لوگ تھے وہ مجرم تھے۔ امام نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان کے سیل میں داخل ہونے والوں نے ان کے سیل کچھ ممنوعہ اشیا رکھنے کی کوشش کی۔
امام نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔