موٹر سائیکل کو چھونے پر اونچی ذات کے استاد نے دلت طالب علم کو لوہے کی سلاخ سے مارا

نئی دہلی، ستمبر 6: اتر پردیش کے بلیا میں ایک 11 سالہ دلت طالب علم کو اس کے استاد نے مبینہ طور پر اس کی موٹر سائیکل کو چھونے کے سبب غصے میں آ کر دھات کی سلاخ سے پیٹا اور کلاس روم میں بند کر دیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق بلیا کے بنیادی شکشا ادھیکاری منی رام سنگھ نے کہا کہ استاد کرشنا موہن شرما کو ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کے درست پائے جانے کے بعد معطل کر دیا گیا ہے۔

ناگرا اسٹیشن ہاؤس آفیسر دیویندر ناتھ دوبے نے بتایا کہ مبینہ واقعہ 2 ستمبر کو بلیا ضلع کے ہائیر سیکنڈری اسکول راناپور میں ہوا تھا۔

دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق لڑکے کی ماں نے الزام لگایا کہ شرما نے اس کے بیٹے کے خلاف ذات پات پر مبنی تبصرے بھی کیے۔ لڑکے کی والدہ نے اسکول کے پرنسپل کو بھی فون کیا کہ اس کے بیٹے کو کیوں ہراساں کیا گیا۔ تاہم اسے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا ’’پرنسپل نے مجھ سے درخواست کی کہ معاملے کو نہ بڑھایا جائے۔‘‘

دو ہفتے قبل اتر پردیش کے بھدوہی میں ایک دلت طالب علم کو اسکول یونیفارم نہ پہننے پر گاؤں کے ایک سابق سربراہ نے مبینہ طور پر پیٹا اور اس کے کلاس روم سے باہر پھینک دیا تھا۔

14 اگست کو راجستھان میں ایک دلت بچہ اس وقت زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جب اس کے اعلیٰ ذات کے استاد نے مبینہ طور پر اپنے برتن سے پانی پینے کے سبب اسے بے رحمی سے مارا۔