کورونا وائرس: سپریم کورٹ نے اوڈیشہ میں پوری کے علاوہ دیگر مقامات پر رتھ یاترا کی اجازت دینے سے انکار کردیا
نئی دہلی، جولائی 6: لائیو لاء ڈاٹ اِن کے مطابق سپریم کورٹ نے اوڈیشہ حکومت کے اس سال رتھ یاترا کو پوری جگن ناتھ مندر تک محدود رکھنے کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے ان درخواستوں کو مسترد کردیا جن میں دیگر مندروں میں بھی رتھ یاترا کے انعقاد کی اجازت طلب کی گئی تھی۔
10 جون کو ریاستی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ پوری میں رتھ یاترا کا سالانہ تہوار 12 جولائی کو شروع ہوگا اور یہ تہوار عقیدت مندوں کے بغیر ہوگا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حکومت نے مزید کہا کہ صرف مکمل طور پر ویکسینیٹ مندر کے عہدیدار یا تہوار سے 48 گھنٹے قبل کورونا وائرس منفی ٹیسٹ کیے جانے افراد کو یاترا کے لیے رتھ کھینچنے کی اجازت ہوگی۔
سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ اوڈیشہ حکومت نے ایک محتاط فیصلہ کیا ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ملک ابھی تک کووڈ 19 کی تباہ کن دوسری لہر سے ابھر رہا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے کہا ’’مجھے بھی برا لگتا ہے لیکن ہم اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے ہیں۔ امید ہے بھگوان اگلی رتھ یاترا کی اجازت دے گا۔‘‘
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ وہ بھی سالانہ تہوار کے لیے پوری جانا چاہتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انھوں نے مزید کہا ’’میں گھر میں ہی پوجا کرتا ہوں۔‘‘
درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ اوڈیشہ کے کچھ اضلاع میں کووڈ 19 کیس کم ہوگئے ہیں لہذا وہاں رتھ یاترا کی اجازت دی جائے۔ باریپڈا لارڈ جگن ناتھ مندر کے لیے پیش ہوئے ایڈووکیٹ اے کے سریواستو نے کہا ’’ہمیں دوسرا پوری سمجھا جاتا ہے اور 445 سالوں میں پہلی بار ہمیں رتھ یاترا نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کیا جارہا ہے۔ ہم نے اپنی تیاری کووڈ 19 پروٹوکول کی تعمیل میں شروع کی تھی۔ ہمارے تمام رضا کاروں نے منفی ٹیسٹ کیا ہے۔‘‘
سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے تجویز پیش کی کہ عدالت اوڈیشہ میں دیگر مقامات پر تھوڑے بہت عقیدت مندوں کو رسومات ادا کرنے کی اجازت دے دے۔ انھوں نے کہا ’’اس طرح سے لوگوں کے مذہبی جذبات اور صحت دونوں کا تحفظ ہوگا۔‘‘
تاہم عدالت نے اوڈیشہ حکومت کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کردیا۔