کانگریس نے الیکشن کمیشن سے امت شاہ اور ہمنتا بسوا سرما کے خلاف فرقہ وارانہ تقاریر کے لیے کارروائی کرنے کی اپیل کی
نئی دہلی، اکتوبر 26: کانگریس نے بدھ کے روز الیکشن کمیشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر امت شاہ اور ہمنتا بسوا سرما کے بارے میں شکایت درج کرائی اور الزام لگایا کہ انھوں نے اگلے ماہ اسمبلی انتخابات سے قبل اپنی تقریروں میں ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار سے ملاقات کی اور انھیں کل آٹھ شکایات پیش کیں۔ دو شکایتیں چھتیس گڑھ میں شاہ اور سرما کی تقریروں سے متعلق ہیں۔
16 اکتوبر کو اپنی تقریر میں شاہ نے اپریل میں فرقہ وارانہ تشدد کے دوران بھونیشور ساہو نامی شخص کے قتل کا حوالہ دیا تھا۔ شاہ نے کہا تھا ’’اپنے ووٹ بینک کو مطمئن کرنے اور بچانے کے لیے اس بھوپیش بگھیل حکومت نے چھتیس گڑھ کے بیٹے بھونیشور ساہو کو قتل کیا۔‘‘
بی جے پی نے ساہو کے والد ایشور ساہو کو چھتیس گڑھ الیکشن میں امیدوار کے طور پر کھڑا کیا ہے۔
16 اکتوبر کو کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے کہا تھا کہ شاہ کے دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔
سرما کے خلاف شکایت میں کانگریس نے 18 اکتوبر کو چھتیس گڑھ کے کاواردھا ضلع میں ایک ریلی میں آسام کے وزیر اعلیٰ کے تبصروں کا حوالہ دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ان کا ’’ایک دوسرے کے خلاف سماج کے طبقات کو اکسانے کا واضح ارادہ‘‘ تھا۔
کانگریس ایم ایل اے محمد اکبر کے خلاف مہم چلاتے ہوئے شرما نے کہا تھا کہ ’’اگر ایک اکبر کسی جگہ آتا ہے تو وہ 100 اکبروں کو پکارتا ہے۔ اس لیے اسے جلد از جلد رخصت کردو، ورنہ دیوتا کوشلیا کی زمین ناپاک ہوجائے گی۔‘‘
کانگریس نے سرکاری ملازمین کو ’’رتھ پربھاری‘‘ کے طور پر تعینات کرنے کے مرکز کے منصوبوں کے خلاف بھی شکایت درج کرائی ہے۔
کانگریس نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ ’’سول سرونٹس اور سپاہیوں کے طرز عمل کو سیاسی رنگ دینے کی یہ حرکتیں ماڈل ضابطہ اخلاق اور سنٹرل سول سروسز (کنڈکٹ) رولز 1964 کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔‘‘