جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا
نئی دہلی، مئی 30: پولیس نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں پیر کو عسکریت پسندوں نے ایک شہری کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
جموں خطہ کے ادھم پور ضلع سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ دیپک کمار پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ دودھ خریدنے کے لیے قریبی بازار گئے تھے۔ وہ سرکس کے اس عملے کا حصہ تھا جو جنگلات منڈی کے علاقے میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھا اور اسے سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
جموں و کشمیر پولیس کے مطابق رات 8.30 بجے کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے ان پر قریب سے تین گولیاں چلائیں۔ پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’انھیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔‘‘
کشمیر فریڈم فائٹرز کے نام سے ایک غیر معروف عسکریت پسند گروپ نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس قتل کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’ہماری سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے اپنے مقصد میں پرعزم ہیں اور قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی تمام کوششیں کی جائیں گی۔‘‘
نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ عام شہری پر اس ٹارگٹ حملے سے دکھی ہیں۔
انھوں نے کہا ’’دیپک کا قتل جس نے ایک ٹریولنگ سرکس کے ساتھ ایمانداری سے روزی کمانے کے لیے کام کیا، مکروہ ہے۔ میں اس عسکریت پسندانہ حملے کی مذمت کرتا ہوں۔‘‘
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی حملے کی مذمت کی اور اس کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’اننت ناگ میں ایک بے گناہ شہری پر ایک اور حملے سے بہت غمگین ہوں۔‘‘