چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات: کانگریس نے اقتدار میں آنے پر کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا
نئی دہلی، اکتوبر 23: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے پیر کو وعدہ کیا کہ اگر کانگریس آئندہ اسمبلی انتخابات میں دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ کسانوں کے قرض معاف کر دے گی۔
چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں 7 نومبر اور 17 نومبر کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 5 دسمبر کو کیا جائے گا۔
بگھیل نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’آج میں اس مرحلے پر یہ اعلان کر رہا ہوں… جس طرح ہم نے پچھلی بار کسانوں کے قرضے معاف کیے تھے، اگر ہم دوبارہ حکومت بناتے ہیں تو کسانوں کے قرضے دوبارہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘
انھوں نے نامہ نگاروں سے کہا ’’ہمارے کسان جتنے مضبوط ہوں گے، ہماری معیشت اتنی ہی مضبوط ہوگی۔ پچھلے پانچ سالوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ یہاں کاروبار اور تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘
بگھیل نے کہا کہ ’’اگر مرکز صنعت کاروں کے قرض معاف کرے گا تو کانگریس کسانوں کے لیے ایسا کرے گی۔‘‘
انھوں نے کہا ’’حکومت ہند نے بڑے صنعت کاروں کے 14.5 لاکھ کروڑ روپے معاف کردیے لیکن اس کا ہندوستانی معیشت پر کیا اثر ہوا؟ لیکن چھتیس گڑھ میں، جب ہم نے کسانوں کے قرضے معاف کر دیے، تو اس کا اثر کاروبار اور زندگی پر مثبت پڑا۔‘‘
کانگریس نے 2018 کی انتخابی مہم کے دوران بھی کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ پھر اقتدار میں آنے کے بعد اس نے کسانوں کے 9,000 کروڑ روپے کے قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا۔
تاہم، بی جے پی لیڈر اور چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی رمن سنگھ نے پوچھا کہ ریاست میں کسانوں کو قرضوں میں کیوں جکڑ دیا گیا ہے؟ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس 2018 میں کسانوں کے قرض کی مکمل معافی کا وعدہ کرکے دھوکہ دینے میں لگی ہوئی تھی۔