لندن میں راہل گاندھی کے بیان پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ
حکمراں جماعت کےرہنماؤں نے راہل گاندھی کے بیان کی مذمت کی ،وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ
نئی دہلی،13 مارچ :۔
ان دنوں کانگریس رہنما راہل گاندھی بھارت جوڑو یاترا کے اختتام کے بعد لند ن میں ہیں ۔ اس دوران ملک اور موجودہ مودی حکومت کے سلسلے میں راہل گاندھی میں متعدد سوالات اٹھائے ہیں ۔گزشتہ دنوں انہوں میں حکمراں جماعت کے ذریعہ اپوزیشن کی آواز دبانے اور ایوان میں اپوزیشن رہنماؤں کے مائک بند کرنے کا الزام عائد کیا جس کے بعد بی جے پی چراغ پا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق آج لندن میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان پر پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا اور اس دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں کہا کہ اسی ایوان کے رکن راہل گاندھی نے لندن میں ہندوستان کی توہین کی۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کے بیانات کی اس ایوان کے تمام اراکین کی طرف سے مذمت کی جائے اور انہیں ایوان کے سامنے معافی مانگنے کو کہا جائے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھی راہل گاندھی کو ان کے بیان پر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’ایک ممتاز اپوزیشن لیڈر بیرون ملک جا کر ہندوستانی جمہوریت پر حملہ کرتا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی عوام اور پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔ ہندوستان میں بولنے کی آزادی ہے اور ارکان پارلیمنٹ پارلیمنٹ میں بات کر سکتے ہیں۔ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں معافی مانگنی چاہئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ راہل گاندھی پارلیمنٹ میں آئیں اور ملک کے عوام اور ایوان سے معافی مانگیں۔
مرکزی وزیر ارجن رام میگھوال نے بھی اس معاملے پر کہا کہ وہ لوک سبھا میں راہل گاندھی کو دیئے گئے وقت سے زیادہ بول چکے ہیں، پھر وہ کیسے بولتے ہیں کہ انہیں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے ہندوستان سے باہر ہندوستان کی توہین کی…..انہوں نے ہندوستان کی جمہوریت کو بچانے کے لئے دوسرے ملک سے مداخلت کرنے کی درخواست کی۔ یہ ہندوستان، ہندوستان کی جمہوریت اور پارلیمنٹ کی توہین ہے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ جھوٹ بول کر اس ملک کی توہین کیوں کر رہے ہیں؟