لوک سبھا انتخابات سے پہلے بنگال میں سی اے اے نافذ کیا جائے گا، ریاستی بی جے پی سربراہ کا دعویٰ

نئی دہلی، جون 6: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر سوکانتا مجومدار نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ شہریت ترمیمی قانون کو لوک سبھا انتخابات سے پہلے مغربی بنگال میں نافذ کیا جائے گا۔

مجومدار نے کہا ’’بی جے پی کے پاس اپنے وعدوں کو نبھانے کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ ہم نے رام مندر بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ ہم نے یہ کیا ہے. سی اے اے ہمارا مقصد ہے اور ہم اسے حاصل کریں گے۔ اسے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے نافذ کیا جائے گا۔‘‘

شہریت ترمیمی قانون، جسے پارلیمنٹ نے 11 دسمبر 2019 کو منظور کیا تھا، بنگلہ دیش، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے چھ اقلیتی مذہبی برادریوں کے پناہ گزینوں کو اس شرط پر شہریت فراہم کرتا ہے کہ وہ چھ سال تک ہندوستان میں رہ چکے ہوں اور 31 دسمبر 2014 سے پہلے ملک میں داخل ہوئے ہوں۔

تاہم اس قانون کو نافذ کرنا ابھی باقی ہے، کیوں کہ شہریت ترمیمی قانون کے قواعد وضع ہونا باقی ہیں۔ حکومت نے کہا تھا کہ کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے قواعد کی تشکیل میں تاخیر ہوئی ہے اور اس نے متعدد مرتبہ اس کام کے لیے معینہ مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے۔

شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی قرار دیتے ہوئے بڑے پیمانے پر اس کی تنقید کی گئی ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کو خدشہ ہے کہ اس کا استعمال شہریوں کے قومی رجسٹر کے ساتھ انھیں ہراساں کرنے اور حق رائے دہی سے محروم کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ اس نے ملک بھر میں زبردست احتجاج کو جنم دیا تھا۔

تمل ناڈو، مغربی بنگال، کیرالہ، پنجاب، راجستھان اور مدھیہ پردیش جیسی کئی ریاستوں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد بھی منظور کی ہے۔

2021 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے مغربی بنگال کے لیے اپنے منشور میں پارٹی کی حکومت بننے پر اپنی پہلی کابینہ میٹنگ میں سی اے اے کو نافذ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

تاہم ریاست میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی لیڈر اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ وہ ریاست میں سی اے اے نافذ نہیں ہونے دیں گی۔

مئی میں بنرجی نے دعویٰ کیا تھا یہ قانون ختم ہوچکا ہے۔

دریں اثنا مغربی بنگال پردیش کانگریس کے سربراہ ادھیر رنجن چودھری نے منگل کو کہا کہ یہ قانون ابھی جلد نافذ نہیں ہونے والا۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ترنمول کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش نے کہا کہ وہ بی جے پی کی ’’تقسیم کی سیاست‘‘ میں یقین نہیں رکھتے۔

گھوش نے کہا ’’یہ [بی جے پی] ملک کی معیشت کو سنبھالنے میں ناکام رہی ہے۔ یہ تمام محاذوں پر ناکام رہی ہے اور لوک سبھا انتخابات سے صرف دو سال قبل یہ بیانات عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہیں۔‘‘