بی جے پی یوتھ ونگ کے لیڈر کو کانپور میں پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے الزام میں گرفتار کیا گیا

اترپردیش، جون 8: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کے ایک لیڈر کو منگل کے روز کانپور میں پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔

بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے جنرل سکریٹری ہرشت سریواستو کو کانپور میں بی جے پی ترجمان نپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑنے کے چار دن بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

شرما نے 26 مئی کو ٹائمز ناؤ پر گیانواپی مسجد-کاشی وشوناتھ مندر تنازعہ کے بارے میں ایک شو کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے تھے۔ پارٹی نے اتوار کی سہ پہر کو ’’پارٹی کے آئین کی خلاف ورزی‘‘ کے الزام میں شرما کو معطل کر دیا۔ ہندوستانی حکومت کو اس کے تبصروں کی وجہ سے کم از کم 18 ممالک کے اعتراضات کے ساتھ بڑے سفارتی غصے کا بھی سامنا ہے۔

کانپور میں 3 جون کے تشدد کے بعد پولیس اشتعال انگیز پوسٹس کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و امان) پرشانت کمار نے کہا کہ انھوں نے ایسی پوسٹس کے سلسلے میں 13 سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

سریواستو کے خلاف دفعہ 153A (مذہب، نسل، مقام پیدائش، رہائش، زبان وغیرہ کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295A (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا ہو) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعہ 67 (الیکٹرانک شکل میں فحش مواد کی اشاعت یا ترسیل) کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

جوائنٹ کمشنر آف پولیس آنند پرکاش تیواری نے کہا کہ ’’جو بھی امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘‘

دریں اثنا کانپور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نیہا شرما کو منگل کے روز چیف منسٹر کے دفتر کے اسپیشل سکریٹری وشاک جی ایئر نے تبدیل کردیا۔ انھیں اب لوکل باڈیز ڈائریکٹوریٹ کی ڈائریکٹر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

شرما کے علاوہ بلیا، علی گڑھ، بستی، جالون، اٹاوہ، فیروز آباد اور گورکھپور کے ضلع مجسٹریٹس کا بھی تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق کانپور تشدد کیس میں پولیس نے اب تک 50 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ منگل کو بارہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ایسٹ) پرمود کمار نے بتایا کہ ان میں ایک 16 سالہ لڑکا بھی ہے جس نے ایک دن پہلے لگائے گئے ملزمین کے پوسٹروں پر اپنی تصویر سامنے آنے کے بعد خودسپردگی کی۔

اتوار کو پولیس نے تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔