بی جے پی کونسلر نے مشرقی دہلی کے علاقے میں نوراتی کے دوران دکان داروں سے گوشت کی دکانیں بند رکھنے کے لیے کہا
نئی دہلی، مارچ 30: بھارتیہ جنتا پارٹی کے کونسلر رویندر سنگھ نیگی نے مشرقی دہلی کے ونود نگر میں واقع اپنے وارڈ میں گوشت کی دکانوں کو ہندو تہوار نوراتری کے دوران بند رکھنے کو کہا ہے، حالاں کہ شہری ادارے کی جانب سے ایسا کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں نیگی کو ایک شخص کو اپنی دکان کے باہر دکھائے گئے گوشت کو فوری طور پر ہٹانے کو کہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ بعد میں وہ اس شخص سے نوراتری تہوار کے دوران دکان بند رکھنے کو کہتا ہے، جو اس سال 22 مارچ سے 30 مارچ تک منایا جا رہا ہے۔
ایک اور ویڈیو میں نیگی کو یہ اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ نوراتری کے دوران ان کے وارڈ میں کسی بھی گوشت کی دکان کو کھلا نہیں رہنے دیا جائے گا۔
اس معاملے میں نیگی نے کہا ہے کہ انھوں نے نوراتری کے پیش نظر ایک مہم چلائی ہے اور یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر گوشت کی دکانیں غیر قانونی طور پر چل رہی ہیں۔
نیگی نے مزید کہا ’’میں نے کوئی طاقت استعمال نہیں کی اور پرسکون انداز میں انھیں سمجھا دیا کہ وہ اپنی دکانیں بند کر دیں۔ عوام کے ایک مخصوص طبقے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچنی چاہیے۔‘‘
Location: Vinod Nagar, Delhi
BJP councilor Ravinder Singh Negi forced Muslim meat shops to close for Navratri. He further claimed that they didn’t have a license. pic.twitter.com/xtDjdzhAop
— HindutvaWatch (@HindutvaWatchIn) March 28, 2023
گوشت کی دکانوں کے مالکان میں سے ایک نے، جس کا اس علاقے میں 10 سال سے زیادہ کا کاروبار چل رہا ہے، بتایا کہ یہ پہلی بار ہے کہ اس طرح کی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
اس نے کہا ’’جب کونسلر نے مجھے اپنی دکان بند کرنے کو کہا تو میں نے شائستگی سے بات مان لی اور ان کے جانے سے پہلے اپنا سامان سمیٹ لیا۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، لیکن میں نے سوچا کہ بات کو نہ بڑھانا بہتر ہے۔‘‘
ایک اور دکاندار نے بتایا کہ ان میں سے کچھ نے ’’ماحول کو پر امن رکھنے‘‘ کے لیے اپنی دکانیں کچھ دنوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک اور دکاندار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ نیگی کی یہ ہدایت ان کے لیے دوہرے نقصان کا باعث ہے کیوں کہ گوشت کی دکانیں ویسے بھی نوراتری کے نو دن کی مدت میں زیادہ منافع نہیں کما پاتیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ دکانوں کو غیر قانونی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ہمارے پاس کرایہ کے تمام مطلوبہ دستاویزات موجود ہیں۔ ’’ہم میں سے اکثر یہاں برسوں سے کاروبار کر رہے ہیں۔‘‘
پچھلے سال سابق جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر اور بی جے پی کے رہنما مکیش سوریان نے بھی نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند کرنے کی مانگ کی تھی۔ جنوبی دہلی کے کمشنر کو لکھے گئے خط میں بی جے پی لیڈر نے استدلال کیا تھا کہ اس طرح کا اقدام اس لیے مناسب ہے کیوں کہ ہندوؤں کے ’’مذہبی عقائد اور جذبات متاثر ہوتے ہیں جب وہ گوشت کی دکانوں پر آتے ہیں۔‘‘