بہار: اے آئی ایم آئی ایم کے پانچ میں سے چار ایم ایل اے آر جے ڈی میں شامل ہوئے

پٹنہ، جون 30: بہار میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے پانچ میں سے چار ایم ایل اے بدھ کو ریاستی اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کی موجودگی میں راشٹریہ جنتا دل میں شامل ہو گئے۔

لالو پرساد یادو کی قیادت والی پارٹی میں شامل ہونے والے چار ایم ایل اے محمد شاہنواز عالم، محمد انصار نعیمی، محمد اظہار آصفی اور سید رکن الدین احمد ہیں۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ وہ ان کی پارٹی میں اس لیے شامل ہوئے کیوں کہ وہ لالو پرساد یادو کے نظریہ، اصولوں اور عوامی فلاح و بہبود کی پالیسیوں سے متاثر تھے۔

دی ہندو کے مطابق اس پیش رفت کے ساتھ ہی آر جے ڈی نے 80 قانون سازوں کے ساتھ بہار میں واحد سب سے بڑی پارٹی کا درجہ دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ بہار اسمبلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے 77 ایم ایل اے ہیں۔

2020 کے ریاستی انتخابات میں آر جے ڈی 75 سیٹوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ مظفر پور ضلع کے بوچاہا حلقہ کے ضمنی انتخاب میں کامیابی کے بعد اس کی تعداد 76 ہو گئی۔

بی جے پی نے انتخابات میں 74 سیٹیں جیتی تھیں، اور مارچ میں وکاس شیل انسان پارٹی کے تین ایم ایل ایز کے اس میں شامل ہونے کے بعد اس کی تعداد بڑھ کر 77 ہوگئی۔ بہار میں بھگوا پارٹی نے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق تیجسوی یادو نے بدھ کے روز اے آئی ایم آئی ایم کے چار ممبران اسمبلی کا اپنی پارٹی میں خیرمقدم کیا اور کہا کہ وہ پارٹی کو مضبوط کریں گے۔

تیجسوی یادو نے کہا ’’ہمیں پختہ یقین ہے کہ چاروں ایم ایل اے سماجی انصاف اور سیکولرزم کے ہمارے مقصد کے لیے کام کریں گے۔ ہمیں ہمیشہ سیمانچل کے لوگوں کا پیار ملا ہے۔ ہماری پارٹی کی سیمانچل میں ایک بار پھر اچھی موجودگی ہے۔‘‘

آر جے ڈی کی زیر قیادت گرینڈ الائنس کے پاس اب 115 ایم ایل اے ہیں، جب کہ بی جے پی-جے ڈی (یو) اتحاد کے پاس 127 ایم ایل اے ہیں۔

بدھ کو ہونے والی اس پیش رفت کے بعد بہار میں اے آئی ایم آئی ایم کے واحد رکن اسمبلی پارٹی کے ریاستی سربراہ اختر الایمان ہیں۔ انھوں نے اپنی پارٹی چھوڑنے والے ایم ایل ایز کو میر جعفر قرار دیا، یہ 18 صدی کے فوجی جنرل کا حوالہ ہے جس نے 1757 میں پلاسی کی جنگ جیتنے میں انگریزوں کی مدد کی تھی۔

امام نے کہا ’’میں ان نظریات کے لیے پرعزم ہوں جن کے لیے ہمارے رہنما [اسد الدین] اویسی صاحب کھڑے ہیں۔ انھوں نے مجھ سے کہا ہے کہ ہمت نہ ہارو اور اس واقعہ کو سیلاب کی طرح سمجھو جو گندگی کو بہا دیتا ہے جب کہ پہاڑ مضبوط کھڑے رہ جاتے ہیں۔‘‘

دریں اثنا بہار بی جے پی کے ترجمان نکھل آنند نے ریمارکس دیے کہ اویسی اپنے ریوڑ کو ساتھ نہیں رکھ پا رہے ہیں لیکن وہ اپنی پارٹی کو پورے ملک میں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک طرف اویسی براہ راست اور بالواسطہ طور پر مسلمانوں کو جنونیت اور دہشت گردانہ سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے اکسا رہے ہیں، وہیں دوسری طرف اے آئی ایم آئی ایم کے چار ایم ایل اے آر جے ڈی میں شامل ہو گئے ہیں۔