اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ نے راجستھان انتخابات متحد ہو کر لڑنے پر اتفاق کیا: کانگریس
نئی دہلی، مئی 30: کانگریس نے پیر کو کہا کہ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور ان کے سابق نائب سچن پائلٹ نے آئندہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات متحد ہو کر لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری (برائے تنظیم) کے سی وینوگوپال نے کہا کہ دونوں قائدین نے تمام مسائل کو پارٹی کی اعلیٰ کمان کے ذریعہ حل کرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے۔
وینوگوپال نے ایک پریس بریفنگ کے دوران اعلان کیا ’’یہ بالکل واضح ہے کہ راجستھان کانگریس پارٹی کے لیے ایک مضبوط ریاست بننے جا رہا ہے۔ ہم جیتنے جا رہے ہیں۔ اس لیے دونوں لیڈر گہلوت جی اور سچن جی نے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
وینوگوپال کے ساتھ گہلوت اور پائلٹ موجود تھے، لیکن انھوں نے بات نہیں کی۔
اس سے پہلے دن میں دونوں رہنماؤں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی لیڈر راہول گاندھی سے الگ الگ اور پھر ایک ساتھ بھی ملاقات کی تھی۔
ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل گہلوت اور پائلٹ کے درمیان سخت تنازعے کی وجہ سے کانگریس کی راجستھان یونٹ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
جھگڑے کی جڑیں جولائی 2020 سے شروع ہوئیں، جب پائلٹ کی قیادت میں 19 ایم ایل اے کے ایک گروپ نے گہلوت کی جگہ پائلٹ کو وزیر اعلیٰ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ صورت حال سے نمٹنے کے لیے کانگریس نے پائلٹ کے خدشات کو دور کرنے کے لیے تین رکنی پینل تشکیل دیا تھا۔ اس کے بعد پائلٹ کو نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی کانگریس صدر کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔
حالیہ دنوں میں گہلوت نے پائلٹ کو غدار قرار دیا تھا۔
وہیں 10 مئی کو پائلٹ نے کہا تھا کہ گہلوت کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے بجائے بی جے پی کی وسندھرا راجے کو اپنا لیڈر مانتے ہیں۔ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا تھا کہ راجے سمیت بی جے پی کے تین رہنماؤں نے اس وقت ان کی حکومت کو بچانے میں مدد کی تھی، جب پائلٹ کی قیادت میں ایم ایل ایز نے 2020 میں بغاوت کی تھی۔
19 مئی کو یہ جھگڑا اس وقت کھل کر سامنے آیا جب دونوں لیڈروں کے حامیوں میں ایک فیڈ بیک میٹنگ کے دوران اجمیر میں ہاتھا پائی ہو گئی۔
وہیں پیر کی میٹنگ سے پہلے گہلوت نے کہا تھا کہ کانگریس میں یہ روایت نہیں ہے کہ کسی بھی لیڈر یا کارکن کو تسلی دینے کے لیے کوئی عہدہ پیش کیا جائے۔
انھوں نے یہ تبصرہ اس سوال کے جواب میں کیا کہ آیا کانگریس پائلٹ کو خوش کرنے کے لیے کوئی انتظامات کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا ’’میں نے پہلے ایسی بات نہیں سنی ہے…کانگریس میں ایسی کوئی روایت نہیں ہے جہاں کوئی لیڈر کسی چیز کا مطالبہ کرے اور پارٹی ہائی کمان اس عہدے کو دینے کی پیش کش کرے۔ ہم نے اس طرح کے فارمولے کے بارے میں کبھی نہیں سنا ہے۔‘‘
گہلوت نے ان میڈیا رپورٹس کی بھی تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ پائلٹ کو دوبارہ راجستھان کانگریس کا صدر بنایا جا سکتا ہے۔