اگر اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا تو بھی وہ جیل سے ہی دہلی حکومت چلائیں گے: عام آدمی پارٹی
نئی دہلی، نومبر 7: عام آدمی پارٹی نے پیر کو کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اگر آنے والے دنوں میں گرفتار کیے گئے، تو وہ جیل سے ہی حکومت چلائیں گے۔
اے اے پی کی وزیر آتشی نے کہا کہ پارٹی کے سبھی لیڈروں نے متفقہ طور پر اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کیجریوال کو کسی سازش کے ذریعے جیل بھیج دیتی ہے تو بھی انھیں استعفیٰ نہیں دینا چاہیے۔ یہ فیصلہ پیر کو ایک اجلاس میں کیا گیا۔
دہلی حکومت کی کابینہ کی وزیر آتشی نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’دہلی کے لوگوں نے انھیں حکومت چلانے کا مینڈیٹ دیا ہے، چاہے انھیں جیل سے ہی کیوں نہ حکومت چلانی پڑے۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم عدالت سے اجازت لیں گے کہ اہم فائلیں تہاڑ جیل بھیجی جائیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم وہاں کابینہ کی میٹنگ کریں گے اور افسران کو وہاں بلائیں گے۔‘‘
آتشی نے یہ بیان کیجریوال کے ذریعے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے شراب ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے جاری کردہ سمن کو نظرانداز کرنے کے چار دن بعد دیا ہے۔
کیجریوال نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو خط لکھ کر ایجنسی سے سمن واپس بھیجنے کی اپیل کی کیوں کہ وہ اسمبلی انتخابات کی مہم کے لیے مدھیہ پردیش کا سفر کر رہے تھے۔
یہ مقدمہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ذریعہ درج کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں عام آدمی پارٹی کی حکومت کی اب ختم شدہ ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے 16 اپریل کو کیجریوال سے تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے ہول سیلرز کے لیے 12% منافع اور خوردہ فروشوں کے لیے تقریباً 185% منافع کو یقینی بنانے کے لیے شراب کی ایکسائز پالیسی میں ترمیم کی تھی۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایک نام نہاد ساؤتھ گروپ کے ارکان نے بزنس مین وجے نائر کے ذریعے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو کم از کم 100 کروڑ روپے کک بیکس میں ادا کیے تھے۔
پچھلے مہینے دونوں مرکزی ایجنسیوں نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ وہ عام آدمی پارٹی کو دہلی شراب پالیسی کے معاملات میں ملزم بنانے پر غور کر رہے ہیں۔