آندھرا پردیش: چندرا بابو نائیڈو کے ایک اور جلسۂ عام میں بھگدڑ مچنے سے تین افراد ہلاک
نئی دہلی، جنوری 2: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق اتوار کو آندھرا پردیش کے گنٹور شہر میں تیلگو دیشم پارٹی کے صدر این چندرابابو نائیڈو کے جلسہ عام میں بھگدڑ مچنے سے تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
نائیڈو کی میٹنگ میں چار دنوں میں یہ دوسری بھگدڑ ہے جس کے نتیجے میں اموات ہوئی ہیں۔ 28 دسمبر کو آندھرا پردیش کے نیلور ضلع میں ایک تقریب میں بھگدڑ مچنے سے آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
این ڈی ٹی وی نے ایک نامعلوم پولیس افسر کے حوالے سے اطلاع دی کہ اتوار کو نائیڈو کے پنڈال سے نکلنے کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ تیلگو دیشم پارٹی نے 14 جنوری کو منائے جانے والے فصل کی کٹائی کے تہوار سنکرانتی سے پہلے پارٹی صدر کی جانب سے تحائف کے طور پر خواتین میں ساڑیاں تقسیم کرنے کے لیے ایک پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔
پولیس اہلکار نے این ڈی ٹی وی کو بتایا ’’قریب 4,000 خواتین چندرا بابو سنکرانتی کانوکا لینے کے لیے جمع ہوئی تھیں۔ بیریکیڈز کھڑی کر دی گئی تھیں، تاکہ قطاریں برقرار رکھی جا سکیں۔ دوسری طرف رات کے کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا رہے تھے۔ اچانک ایک رکاوٹ ٹوٹی اور بھگدڑ مچ گئی۔‘‘
آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔
حکمراں یواجنا شرمیکا ریتھو کانگریس پارٹی نے الزام لگایا کہ نائیڈو اور تیلگو دیشم پارٹی کے قائدین ان اموات کے ذمہ دار ہیں۔
ریاست کے وزیر صحت وداڈالا رجنی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ’’یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ بڑی تعداد میں لوگ ان کی میٹنگوں میں شرکت کر رہے ہیں، نائیڈو اور ٹی ڈی پی کے رہنما تنگ گلیوں اور مقامات پر عوامی جلسے کر رہے ہیں جہاں ٹریفک مسدود ہو رہی ہے۔ یہ بھگدڑ کا باعث بن رہا ہے اور چندرا بابو نائیڈو ان ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔‘‘
دریں اثنا تیلگو دیشم پارٹی کے رہنما دھولی پالا نریندر کمار نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت متاثرین کے اہل خانہ کو راحت فراہم کرنے کے لیے کافی کام نہیں کر رہی ہے۔
کمار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’ٹی ڈی پی کو [بھگدڑ کے] واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے اور وہ سوگوار خاندانوں کی مدد کرے گی۔ ہم وزیر اعلیٰ اور ان کے وزراء کے ظالمانہ رویے کی مذمت کرتے ہیں جو متاثرہ خاندانوں کو طبی اور مالی امداد فراہم کرنے کے بجائے ٹی ڈی پی اور ہمارے لیڈر چندرا بابو نائیڈو پر الزامات لگا رہے ہیں۔‘‘
سیاست دان نے یہ بھی الزام لگایا کہ پولیس اور انتظامیہ جلسہ عام میں حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہی۔
کمار نے اے این آئی کو بتایا ’’یہ حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ مناسب اقدامات کرے کیوں کہ پروگرام کے لیے پیشگی اجازت لی گئی تھی۔ چندر بابو نائیڈو نے کیا غلط کیا ہے؟ وہ صرف غریبوں کی حمایت میں آئے تھے۔‘‘