دین حاصل کرنے والوں کیلئے دنیا جیتنا اور بھی آسان ہو جاتاہے:عائشہ قاضی
ممبئی ،تھانے کے کلوا علاقے سے تعلق رکھنے والی عائشہ قاضی نے حجاب،نماز روزہ کی پابندی اور قرآن کی تفسیر کی تعلیم کے ساتھ ساتھ یو پی ایس سی کی تیاری کی اور کامیابی حاصل کی
نئی دہلی ،31مئی:۔
یونین پبلک سروس کمیشن میں کامیابی حاصل کرنا ہر طالب علم کا خواب ہوتا ہے اور جس طالب علم کا یہ خواب حقیقت بنتا ہے تو پھر اس کی خوشی قابل دید ہوتی ہے ،یو پی ایس سی کے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا در اصل صرف اس ایک طالب علم کی کامیابی نہیں ہوتی ہے بلکہ اس کامیاب طالب علم کے شہر محلے قصبے اور اس کی کمیونٹی کے لئے وہ فخر کا لمحہ ہوتا ہے ۔اس سال یو پی ایس سی 2022 کے امتحان میں مجموعی طور پر ملک بھر سے 933 طلبہ نے کامیابی حاصل کی جس میں سے 30 مسلم طلبہ بھی شامل ہیں ۔مہاراشٹر ممبئی کے تھانے سے تعلق رکھنے والی عائشہ قاضی بھی انہیں 30 کامیاب اور خوش قسمت مسلم طلبہ میں سے ایک ہیں جن کی کامیابی پر پورا محلہ اور پوری مسلم کمیونٹی فخر محسوس کر رہی ہے ۔
عام طور پرحجاب کو تعلیم حاصل کرنے میں رکاوٹ کے طور پر ظاہر کیا جاتا ہے لیکن عائشہ نے اس رجحان کو غلط ثابت کرتے ہوئے اور حجاب کی پابندی کے ساتھ یو پی ایس سی میں کامیابی حاصل کی ہے ۔در اصل عائشہ قاضی دنیا وی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم سے بھی آراستہ ہیں،اس لئے ان کا یو پی ایس سی کے با وقار امتحان میں کامیابی حاصل کرنا ایک الگ نظرسے دیکھا جا رہا ہے ۔
ممبئی میں تھانے کے کلوا علاقے سے تعلق رکھنے والی عائشہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہیں ،ان کے گھر کا ماحول دینی ہے ، اسی کا اثر ہے کہ وہ بھی دینی تعلیم سے آراستہ ہیں ،وہ شریعت کے مطابق حجاب بھی پہنتی ہیں اور نماز و روزہ کی پابند ہیں ۔انہوں نے شرعی احکامات پر عمل کرتے ہوئے یو پی ایس سی کی تیاری کی اور اس میں کامیابی حاصل کی ۔اس سے قبل وہ تین بار اس امتحان میں نا کام رہیں لیکن اس سے انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور محنت کا سلسلہ جاری رکھا اور آج چوتھی بار وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوئیں ،انہوں نے یو پی ایس سی میں آل انڈیا 586 ویں رینک حاصل کی ہے ۔
چوتھی بار ملی اس کامیابی پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا ہے ۔دینی اور شر عی علوم کے ساتھ ساتھ یو پی ایس سی کی تیاری کے سلسلے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ نماز اور روزے کی پابندی کے ساتھ ساتھ تیاری کرنا اور وقت کو مینج کرنا زیادہ آسان ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دین حاصل کرنے والوں کے لئے دنیا جیتنا آسان ہو جاتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ میرے والدین نے ابتدا ہی سے میری دینی تربیت پر بہت توجہ دی تھی ۔میں نے اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے دوران ہی قرآن کی تفسیر پڑھ لیا تھا،تجوید کی تعلیم مکمل حاصل کر لی تھی۔انہوں نے کہا کہ نماز کی پابندی سے ہمیں ٹائم بیلنس کرنے میں کافی مدد مل جاتی ہے ۔ہم فجر سے ظہر تک ،ظہر سے عصر تک اور عصر سے مغرب اور پھر مغرب سے عشا تک اپنا ٹائم ٹیبل بنا لیتے ہیں جس سے ہمیں کوئی دقت نہیں ہوتی ہے ۔ میں نے اسی کے مطابق بہت اچھے سے مینج کیا اور کامیابی حاصل کی ۔اور انشائ اللہ آگے بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے مسلم لڑکیوں کی تعلیم کے سلسلے میں والدین کو ایک خاص پیغام دیا ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہماری آبادی کا نصف یعنی 50 فیصد ہیں اگر ہم انہیں آگے نہیں بڑھائیں گے تو یقینی طور پر ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ ہمارے اندر ٹیلنٹ اور قابلیٹ کی کمی نہیں ہے ہمیں خود اعتمادی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو برابر سپورٹ کرنا چاہئے ،اللہ تعالی نے دونوں کو قابل بنایا ہے ۔اس لئے والدین دونوں کو برابر سپورٹ کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔