2014 کے بعد سے حزب اختلاف کی جنگ اقتدار کے لیے نہیں بلکہ ہندوستان کے لیے ہے: راہل گاندھی

نئی دہلی، مارچ 3: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے منگل کے روز کہا کہ 2014 کے بعد سے حزب اختلاف ہندوستان کے لیے لڑ رہی ہے نہ کہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس کو بی جے پی کے تکبر کا مقابلہ کرنے کے لیے شائستہ اور تحمل والا ہونا ہوگا اور اپنے اندر تبدیلی لانی ہوگی۔

ہندوستان کے سابق چیف اقتصادی مشیر کوشک باسو، جو اب امریکہ میں کارنیل یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں، کے ساتھ گفتگو میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو خود کو لوگوں کے سامنے کھولنا ہوگا اور خود کو ان کے سامنے پیش کرتے ہوئے انھیں مودی حکومت کے خلاف مزاحمت کے لیے اکٹھا کرنا ہوگا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ حالیہ انتخابی شکستوں کا سامنا کرتے ہوئے کانگریس کا منصوبہ کیا ہے، انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں تمام مزاحمتوں کو اکٹھا کرنا ہوگا۔ تمام محاذوں، مختلف اقسام کے لوگوں، مختلف طرح کے خیالات کے افراد کو اپنے اندر جذب کرنے کے لیے کانگریس پارٹی کو عاجزی، لچک اور احترام اپنانا چاہیے۔‘‘

مسٹر گاندھی نے کہا کہ بہت سارے لوگ اس وقت ان باتون سے خوش نہیں ہیں جو ملک میں ہورہی ہیں اور کانگریس کو ان تمام مزاحمتی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

انھوں نے کہا ’’میں مانتا ہوں کہ صرف کانگریس پارٹی ہی نہیں، بلکہ پورا حزب اختلاف 2014 کے بعد سے اب اقتدار کی جنگ نہیں لڑ رہا ہے، بلکہ اب ہم ہندوستان کے لیے لڑ رہے ہیں۔‘‘

انھوں نے الزام لگایا کہ ’’اب یہ کھیل بدل گیا ہے، کیوں کہ اب قواعد مکمل طور پر تبدیل ہوچکے ہیں۔ ہمارے پاس ایسے ادارے نہیں ہیں جو ہماری حفاظت کریں۔‘‘