عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ’غیر اخلاقی رویے‘‘ کے سبب راجیہ سبھا سے معطل کیا گیا

نئی دہلی، جولائی 24: عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو پیر کو مانسون سیشن کے بقیہ اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا، جب اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منی پور میں نسلی تشدد پر پارلیمنٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج جاری رکھا۔

راجیہ سبھا کے اسپیکر جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ انھوں نے سنگھ کے خلاف ان کے ’’غیر اخلاقی رویے‘‘ کی وجہ سے کارروائی کی اور ان پر بار بار اپنے احکامات کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ راجیہ سبھا کی ایک ویڈیو میں سنگھ کو ایوان کے ویل میں احتجاج کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

قائد ایوان پیوش گوئل نے سنگھ کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کرلیا۔ سنگھ کو معطل کرنے کے بعد دھنکھر نے راجیہ سبھا کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی، کیوں کہ اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔

دریں اثنا لوک سبھا کو بھی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا گیا کیوں کہ حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ نے منی پور پر بحث کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے ایوان زیریں میں تین بل پیش کیے تھے۔

جیسے ہی لوک سبھا میں صبح 11 بجے کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن نے شمال مشرقی ریاست پر بحث کا مطالبہ کیا۔ اسپیکر اوم برلا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ تاہم جب اپوزیشن جماعتوں نے مودی کے بیان پر اصرار کیا، تب حکومت نے اس سے انکار کردیا۔

اس سے پہلے دن میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ پارلیمنٹ کے باہر اپوزیشن کے دیگر اراکین پارلیمنٹ بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔ انھوں نے مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ منی پور کی صورت حال کے بارے میں دونوں ایوانوں سے خطاب کریں۔