اتر پردیش: غازی آباد میں ایک مولانا کے ساتھ بدسلوکی،جبراً مذہبی نعرہ لگوانے کا الزام
غازی آباد کے ایک سوسائٹی کے لفت میں شر پسندوں نے جبر اً جے شری رام کانعرہ لگوایا،پولیس میں شکایت کے بعد ایک گرفتار
نئی دہلی ،23 اکتوبر :۔
ملک میں مسلمانوں کے خلاف مذہب کی بنیاد پر حملے ،بد سلوکی اور جبرا مذہبی نعرے لگوانے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں ۔ مسلمانوں کو ان کی شناخت دیکھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔شدت پسندوں کی کرتوتوں کی وجہ سے اب جے شری رام کا مذہبی نعرہ شدت پسندی اور خوف کی ایک علامت بنتا جا رہا ہے۔
تازہ معاملہ اتر پردیش کے غازی آباد کا ہے جہاں ایک سوسائٹی میں مسلم شخص کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور اس سے جبرا جے شری رام کا نعرہ لگانے کا دباؤ ڈالا گیا۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ایک مولانا پر ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کا دباؤ ڈالا گیا۔ اس معاملے میں مولانا نے یہ کہتے ہوئے تھانے میں شکایت درج کرائی ہے کہ لفٹ میں ایک شخص نے انھیں روک لیا اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہا۔
رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں پولیس نے کیس درج کر منوج نامی ملزم کو بروز بدھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ معاملہ 22 اکتوبر کا بتایا جا رہا ہے۔ متاثرہ شخص کا نام مولوی محمد عالمگیر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پنچ شیل ویلنگٹن سوسائٹی میں بچوں کو ٹیوشن پڑھانے جاتے ہیں۔ سوسائٹی میں وہ ٹاور 5 کے ایک فلیٹ میں بچوں کو اردو پڑھاتے ہیں۔ عالمگیر کا دعویٰ ہے کہ منگل کو جب وہ وہاں پہنچے تو لفٹ میں ایک شخص نے پوچھ تاچھ شروع کر دی۔ اس نے کہا ’’مُلّا تمھارا یہاں کیا کام ہے۔‘‘ پھر اس نے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی لگانے کو کہا۔
مولوی عالمگیر نے اس معاملے میں پولیس کو تحریری شکایت دی ہے۔ اس شکایت میں بتایا گیا ہے کہ جب انھوں نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو انھیں پہلی منزل پر ہی لفٹ سے باہر نکال دیا، جبکہ انھیں 16ویں منزل پر جانا تھا۔ جس فلیٹ میں وہ بچوں کو پڑھانے جاتے ہیں، ان سے بات کرانے کے باوجود انھیں روک کر رکھا اور ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کو کہتا رہا۔
پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ملزم منوج پنچ شیل ویلنگٹن سوسائٹی کا ہی رہنے والا ہے۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ملزم کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعہ (2)126، 352، (2)352، (3)351 کے تحت کیس درج کر لیا۔ بدھ کو پولیس نے بدامنی کے الزام میں منوج کو گرفتار کر لیا اور اس سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔