250,000 فلسطینیوں نے اسرائیلی پابندیوں کو توڑتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی

نئی دہلی، اپریل 1: اسرائیل کی جانب سے عائد پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے سے لاکھوں فلسطینیوں نے مقدس مہینے رمضان کے دوسرے جمعہ کی نماز کے لیے مسجد اقصیٰ کی طرف مارچ کیا۔

یروشلم میں محکمہ اسلامی اوقاف کے سربراہ شیخ عزام الخطیب نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ’’تقریباً 250,000 نمازیوں نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔‘‘

یہ اعداد و شمار گذشتہ ہفتے کے 100,000 کی تعداد سے نمایاں طور پر زیادہ تھے۔

دن کی اولین ساعتوں سے لوگ جمع ہونا شروع ہو گیا، جب کہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مشرقی یروشلم میں 2000 سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔

یروشلم کے مفتی اعظم محمد احمد حسین نے اپنے خطبہ میں یہودیوں کے پاس اوور کے دوران مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنانے کے اسرائیلی منصوبوں کے بارے میں خبردار کیا، جو 5 سے 12 اپریل کے درمیان منایا جائے گا۔

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے 55 سال سے کم عمر کے مردوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا ہے۔

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران صرف خواتین، بچوں اور 55 سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت دے گا۔

غزہ کی پٹی کے لوگوں کی ایک بہت کم تعداد نے مقدس مہینے کے دوران مشرقی یروشلم میں داخلے کے اجازت نامے حاصل کیے ہیں۔

مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے لیے مسجد حرام اور مسجد نبوی کے بعد دنیا کی تیسری مقدس ترین جگہ ہے۔