شمارہ 22 تا 28 مارچ 2020 – ہفت روزہ دعوت

ہفت روزہ دعوت

پرامن مظاہرین کا حوصلہ توڑنے اور پست کرنے کی کوشش اور دستوری لائحہ عمل

ڈاکٹر فضل الرحمٰن، صحافی، لکھنو کوئی بھی جمہوری نظام اس بات کا متقاضی ہوتا ہے کہ برسر اقتدار حکومت چاہے وہ کسی بھی جماعت کی ہو اپنے تسلیم شدہ دستور کی روشنی میں شہریوں کے ساتھ معاملہ کرے گی اور سماج کے سبھی طبقات کو یکساں نظر سے دیکھے گی ۔اس اصول و قاعدہ کی روشنی میں مثالی طور سے ہونا تو یہ چاہئے کہ حکومتیں جمہوری قدروں اور قوانین کا احترام کریں…
مزید پڑھیں...

’وقت‘ کی بات بڑی البیلی

ابوفہد۔ دلی جب احتساب خود کا کرنا ہو تو کڑا کیجئے اور جب احتساب غیر کا کرنا ہو تو ہلکا کیجئے۔ مگر یہ بات ہر سطح کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی ہر معاملے کے لیے ہے۔ ایک مثال وقت کی پابندی کی لیتے ہیں۔ وقت کی پابندی کرنا آدمی کے لیے مشکل کاموں میں سے ایک ہے۔ اور نسبتاً معمولی اور چھوٹے کاموں کے لیے آدمی وقت کا خیال نہیں رکھ پاتا۔ مثلا ًآپ کو اگر کسی…
مزید پڑھیں...

’سدرشن ٹی وی ‘اور ’زی ٹی وی‘ کی اشتعال انگیزیاں

میڈیا راونڈ اپ نفرت انگیزی کی وجہ سے دلی میں ہزاروں افراد عارضی کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں اور عام زندگی ابھی پوری طرح سے بحال بھی نہیں ہوپائی ہے کہ سُدرشن ٹی وی چینل اور زی نیوز حکومت کی ناک کے نیچے لگاتار نفرت اورفرضی خبروں کی دکان چلا رہے ہیں۔ سُدرشن چینل نے گراؤنڈ رپورٹ کے نام سے اپنے چینل پر ایک رپورٹ نشر کی جس کے مطابق عام آدمی…
مزید پڑھیں...

ہفت روزہ دعوت ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ اعلیٰ اقدار کی حامل صحافت کے لیے اس کا تعاون کیجیے۔

[orc]