دہلی تشدد: اشوک وہار میں فسادیوں نے مسجد میں لگائی آگ، مینار پر لہرایا ہنومان کا جھنڈا

نئی دہلی، فروری 25: دہلی میں اشوک وہار میں منگل کی سہ پہر کو ایک مسجد میں آگ لگا دی گئی۔ ’’جے شری رام‘‘ اور ’’ہندوؤں کا ہندوستان‘‘ کے نعرے لگانے والے ایک ہجوم نے مسجد کا گھیراؤ کیا اور ہنومان کا جھنڈا مینار پر لگا دیا۔

مسجد کے آس پاس کی دکانوں کو لوٹ لیا گیا، جس میں ایک جوتے چپل کی دکان بھی شامل ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے لوٹ مار کی وہ ان کے علاقے سے نہیں تھے۔ اس علاقے میں زیادہ تر ہندو ہیں لیکن کچھ مسلمان کنبے بھی ہیں۔ آگ لگنے کے بعد آگ بجھانے کے لیے کچھ فائر مین پہنچ گئے تھے لیکن یہاں کوئی پولیس نہیں تھی۔

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے مسلم برادری کے لوگوں کو علاقے سے ہٹادیا ہے۔

ویڈیو: دی وائر

دہلی میں اتوار کے دن سے ہی تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے اتوار کے روز دہلی پولیس کو الٹی میٹم دیا تھا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے ذریعہ بند کردہ سڑک کو خالی کرایا جائے ورنہ وہ پولیس کی بات بھی نہیں مانیں گے۔

اگلے ہی دن دونوں گروہوں کے مابین تصادم ہوا اور شرپسندوں نے دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچا۔

دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل رتن لال سمیت اس تشدد میں اب تک 10 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ بہت سے علاقوں میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پولیس سی اے اے کے حامیوں کا ساتھ دے رہی ہے اور پتھراؤ کرنےمیں ان کی مدد کر رہی ہے۔