ہوا بازی کے شعبہ میں کرئیر کے مواقع
بارہویں کے بعد مختلف کورسیس کے ذریعہ پرکشش ملازمت کا حصول ممکن
مومن فہیم احمد عبدالباری، بھیونڈی
فضائی شعبے میں بارہویں اور گریجویشن کے بعد کرئیر کے کئی ایک مواقع دستیاب ہیں۔ عموماً ہمارے طلبہ کمرشیل پائلٹ، ائیر ہوسٹیس اور اسٹیوارڈ سے متعلق کورسیس یا کرئیر کے بارے میں جانتے ہیں لیکن اس شعبے میں گراونڈ لیول پر کئی ایک کورسیس ہیں جنہیں بارہویں کے بعد کیا جا سکتا ہے اور ایک اچھی وپرکشش جاب حاصل کی جا سکتی ہے۔
لیکن اس سے پہلے کہ ہم کورسیس کے بارے میں جانیں ہمیں چند بنیادی باتوں کو دھیان میں رکھنا ہوگا۔ فضائی شعبہ سے متعلق زیادہ تر کورسیس پرائیویٹ اداروں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں اس لیے یہ دھیان رہے کہ آپ جس ادارے سے کورس کرنے جا رہے ہیں اس کا معیار کیا ہے۔ داخلہ لینے سے قبل آپ کو انسٹیٹیوٹ کے معیار اور دیگر باتوں کا باریک بینی سے جائزہ لینا ضروری ہے۔ سب سے پہلے اس بات کی جانکاری حاصل کیجیے کہ جس انسٹیٹیوٹ میں آپ داخلے کے خواہشمند ہیں وہ متعلقہ اتھاریٹی سے منظور شدہ ہے یا نہیں۔ کورس کا انتخاب کرتے وقت اپنے ذاتی رجحان اور قابلیت کا جائزہ لیجیے۔
آئیے ہم چند کورسیس کا جائزہ لیں گے۔
۱) بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن اِن ائیر پورٹ منیجمنٹ (BBA in Airport Management) : کسی بھی فیکلٹی سے بارہویں کامیاب طلبہ کے لیے یہ تین سالہ انڈر گریجویٹ کورس ائیر پورٹ کے انتظامیہ سے متعلق ہے۔ اس کی تکمیل پر آپ اسی شعبے میں ایم بی اے بھی کر سکتے ہیں۔ ڈگری مکمل کرنے پر امیدوار ائیر پورٹ پر منیجر اور ایڈمنسٹریٹیو آفیسر کی حیثیت سے ملازمت کر سکتا ہے۔
مضامین و اہلیت: اس کورس میں عام طور ائیر پورٹ انتظامیہ کا تعارف، ہیومن ریسورس منیجمنٹ، اکاونٹنگ، فائنانشیل منیجمنٹ، مارکٹنگ اور سیفٹی مینجمنٹ جیسے مضامین شامل ہوتے ہیں۔ کسی بھی اسٹریم سے بارہویں کامیاب طلبہ اس کورس میں داخلہ کے اہل ہوتے ہیں۔ مختلف اداروں میں کم سے کم مارکس کی شرائط الگ الگ ہوسکتی ہیں۔ لیکن عموماً پچاس فیصد یا اس سے زائد مارکس حاصل کرنے والے طلبہ داخلہ لے سکتے ہیں۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: کورس کی تکمیل پر امیدوار قومی اور بین الاقوامی ائیر پورٹ پر ملازمت کا مجاز ہوگا۔ ابتداء میں اوسطاً سالانہ تنخواہ تین سے چھ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے جبکہ امیدوار ائیر پورٹ منیجر، ایڈمنسٹریٹر، اسٹاف منیجر اور سیفٹی آفیسر وغیرہ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔
۲) بی ایس سی ان ایویئشن (B.Sc. in Aviation): یہ تین سال کا ایک انڈر گریجویٹ ڈگری کورس ہے۔ جو بارہویں کے بعد کیا جا سکتا ہے اور اس کی تکمیل پر ماسٹر ڈگری یا اسی شعبے میں ایم بی اے بھی یا جاسکتا ہے۔
مضامین و اہلیت: اس ڈگری کورس میں فضائی ضابطے و قوانین، فضائی راستے، موسمیات، ائیرکرافٹ انجن، ائیر ٹرافک کنٹرول، فضائی تحفظ، فلائیٹ سیفٹی، عملہ مینجمنٹ وغیرہ مضامین کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کورس میں داخلے کے لیے بارہویں سائنس (فزکس، کیمسٹری، میتھس مضامی ) سے پچاس یا اس سے زائد فیصد سے کامیاب ہونا ضروری ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: یہ کورس کامیابی سے مکمل کرنے پر امیدوار کو ائیر پورٹ پر ائیر ٹرافک کنٹرولر، ٹیکنیکل گراونڈ آپریشن، کارگو منیجمنٹ، ٹکیٹنگ اسٹاف، سیفٹی منیجر وغیرہ کے طور پر ملازمت مل سکتی ہے۔ ابتدائی سالانہ تنخواہ چار تا چھ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
۳) ایروناٹیکل انجینیئرنگ (Aeronautical Engineering): یہ فضائی شعبے کا ایک ٹیکنیکل کورس ہے جس کی مدت چار سال ہوتی ہے۔ اس شعبے میں بیچلر آف انجینئرنگ اور بیچلر آف ٹیکنالوجی (B.E. / B.Tech.) کی ڈگری ائیرکرافٹ انجینئر بننے میں مدد کرتی ہے۔ یہ شعبہ ہوائی جہاز کے پرزے ڈیزائن کرنا، مینوفیکچر کرنا اور ان کی دیکھ ریکھ (مینٹینینس) سے متعلق ہوتا ہے۔
اہلیت: اس کورس میں داخلے کے لیے بارہویں سائنس (فزکس، کیمسٹری، میتھس مضامین) سے کامیاب ہونے کے علاوہ قومی اور ریاستی سطح کے اہلیتی امتحان میں کامیابی حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: ایک ایروناٹیکل انجینئر کو فضائی کمپنیاں بحیثیت چیف انجینئر، ڈیزائن انجینئر اور ریسرچ اور ڈیولپمنٹ انجینئرنگ کے طور پر ملازمت پر رکھتی ہیں۔ ابتداء میں اوسطاً تنخواہ تین تا پانچ لاکھ روپے کے درمیان ہوتی ہے۔
۴) ائیر کرافٹ مینٹیننس (Air Craft Maintenance): یہ تین سال کا ایک طویل کورس ہے جس میں ڈھائی سال تعلیم اور چھ مہینے انٹرن شپ یعنی عملی تربیت مکمل کرنا لازمی ہے۔ یہ ایک ٹیکنیکل کورس ہے جسکی تکمیل پر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایویشن (DGCA) امیدوار کو اے ایم ای (AME) لائسنس جاری کرتا ہے۔ ان انجینئرس کو حکومتی اور پرائیویٹ ائیر لائنس کمپنیاں ملازمت پر رکھتی ہیں۔
اہلیت: اس کورس میں داخلے کے لیے بارہویں سائنس (فزکس، کیمسٹری ،میتھس مضامین ) سے پچاس یا اس سے زائد فیصد سے کامیاب ہونا ضروری ہے۔ پچاس فیصد مارکس سے ڈپلوما کامیاب طلبہ بھی اس میں داخلے کے اہل ہوتے ہیں۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: اس کورس میں کامیاب امیدوار حکومتی و نجی ائیر لائنس کمپنیوں کے علاوہ ایوئیشن آرگنائزیشن، ائیر کرافٹ مینٹیننس فرمس اور فلائینگ اسکولس وغیرہ میں ائیر کرافٹ انجینئرس کے طور پر ملازمت حاصل کرسکتے ہیں۔ ابتداء میں اوسطاً تنخواہ تین تا پانچ لاکھ روپے کے درمیان ہوتی ہے۔
۵) کمرشیل پائلیٹ ٹریننگ: فضائی شعبے کے تمام کورسیس میں سب سے زیادہ دلفریب کورس اگر کسی کو کہا جاسکتا ہے تو وہ کمرشیل پائلیٹ ٹریننگ ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ سب سے زیادہ مہنگا کورس بھی ہے۔ اس کورس یا ٹریننگ کی تکمیل پر امیدوار کے لیے ایک باوقار اور پرکشش تنخواہ والی ملازمت یقینی ہے۔ اس کورس میں تھیوری اور پریکٹیکل دونوں طرح کی تربیت دی جاتی ہے۔ ٹریننگ مکمل کرنے پر امیدوار کو کمرشیل پائلٹ لائسنس (سی پی ایل) تفویض کیا جاتا ہے اور وہ ہوائی جہاز چلانے کا اہل ہو جاتا ہے۔
اہلیت: اس کورس میں بارہویں سائنس (فزکس، کیمسٹری، میتھس مضامین) سے ۴۵ تا ۵۰ فیصد مارکس سے کامیاب طلبہ داخلے کے اہل ہوتے ہیں۔ ٹریننگ پروگرام میں منتخب ہونے کے لیے طلبہ کو تحریری امتحان، اپٹیٹیوٹ ٹیسٹ اور پرسنل انٹرویو کے مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: ایک کمرشیل پائلیٹ کسی بھی حکومتی، نجی ائیر لائن میں یا پھر چارٹرڈ فلائیٹ میں بحیثیت پائلٹ کے اپنی خدمات انجام دے سکتا ہے اس کے علاوہ مناسب تجربہ حاصل ہو جانے کے بعد فلائٹ انسٹرکٹر کے طور پر بھی کام کر سکتا ہے۔ ابتداء میں اوسطاً سالانہ تنخواہ پانچ تا بارہ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
۶) ڈپلوما /ایڈوانس ڈپلوما ان ائیر پورٹ منیجمنٹ: بارہویں کے بعد اگر طلبہ تین سالہ ڈگری کورس نہ کرنا چاہیں تو ایک سال کا ڈپلوما / ایڈوانس ڈپلوما ان کے لیے ایک اچھا آپشن ہے حالانکہ اس کی اہمیت تین سالہ ڈگری کورس سے کم ہے لیکن کم فیس اور جلد روزگار کے متلاشی طلبہ کے لیے ایک اچھا آپشن ہے۔ اس کورس کے لیے درکار اہلیت کسی بھی اسٹریم سے بارہویں کامیاب کرنا ہے اور مضامین بھی تقریباً وہی ہیں جو ڈگری کے ابتدائی سال میں پڑھائے جاتے ہیں۔ ابتداء میں سالانہ اوسطاً تنخواہ دو تا پانچ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے جبکہ ڈپلوما کامیاب امیدوار کو اسسٹنٹ منیجر اور کارگو منیجر کے طور پر ملازمت مل سکتی ہے۔
۷) ڈپلوما ان گراؤنڈ اسٹاف اینڈ کیبن کریو ٹریننگ: ائیر ہوسٹس اور اسٹیوارڈ (فلائیٹ پر مرد ملازم جو ائیر ہوسٹیس کے ساتھ ہوتے ہیں) کی تربیت کے لیے یہ کورس ترتیب دیا گیا ہے۔ کورس کی مدت چھ ماہ تا ایک سال پر محیط ہوتی ہے۔
مضامین و اہلیت: کسی بھی اسٹریم سے بارہویں کامیاب طلبہ اس کورس میں داخلہ کے اہل ہوتے ہیں۔ اس کورس میں کمیونکیشن اسکل، کسٹمر سروس، اِن فلائیٹ ٹریننگ، سیفٹی اور فرسٹ ایڈ، فوڈ و بیوریجیس پروڈکشن و سرونگ وغیرہ مضامین پڑھائے جاتے ہیں اور ان کی عملی تربیت دی جاتی ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع : کورس کی تکمیل پر فلائیٹ اٹینڈینٹ (ائیر ہوسٹیس و اسٹیوارڈ)، گراونڈ اسٹاف ملازم، آفس آپریٹر وغیرہ کے طور پر ملازمت مل سکتی ہے۔ ابتداء میں سالانہ اوسطاً تنخواہ چار تا چھ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
۸) ڈپلوما ان ایویئشن ہاسپیٹالیٹی (Diploma in Aviation Hospitality) : موجودہ دور میں ہر صنعت و شعبے میں مہمان نوازی یا خاطر تواضع (ہاسپیٹالیٹی) ایک لازمی جز ہے۔ اس کے لیے کوالیفائیڈ اور تربیت یافتہ پروفیشنلس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کورس کی مدت عموماً ایک سال ہوتی ہے۔
مضامین و اہلیت: کسی بھی فیکلٹی سے بارہویں کامیاب طلبہ اس کورس میں داخلے کے اہل ہیں۔ طلبہ کو ایویشن ہاسپیٹالیٹی کا تعارف، ترسیل کی مہارت، انتظامیہ، غذا و مشروب تیار کرنا اور اس کی حفاظت، غیرملکی زبان، فرنٹ آفس آپریشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مہارتیں وغیرہ مضامین کی تعلیم و تربیت دی جاتی ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع : کامیاب امیدوار کو کیبن کریؤ، گراونڈ اسٹاف، آفس آپریٹر وغیرہ کے طور پر ملازمت مل سکتی ہے ۔ ابتداء میں سالانہ اوسطاً تنخواہ چار تا چھ لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔
۹) ڈپلوما ان ایر فیئر اینڈ ٹکیٹنگ مینجمنٹ: چھ مہینے سے ایک سال کی مدت پر مشتمل یہ ایک ڈپلوما کورس ہے جو پارٹ ٹائم اور فل ٹائم دونوں طرح سے کیا جاسکتا ہے۔
مضامین و اہلیت: کسی بھی شعبے سے بارہویں کامیاب طلبہ اس میں داخلے کے اہل ہیں۔ اس کورس میں ائیر لائن کوڈس، ٹکٹ سے متعلق اصطلاحات، الیکٹرونک ٹکٹنگ، پاسپورٹ اینڈ ویزا پروسیسنگ، غیر ملکی زر تبادلہ، ائیر فئیر اور ٹکٹنگ سافٹ وئیر وغیرہ مضامین پڑھائے جاتے ہیں اور عملی تربیت دی جاتی ہے۔
تنخواہ اور روزگار کے مواقع: یہ کورس کامیابی سے مکمل کرنے پر امیدوار کو ٹکٹنگ ڈپارٹمنٹ میں ملازمت حاصل ہوسکتی ہے۔ ابتائی سالانہ تنخواہ دو تا تین لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔ ۱۰) IATA (دی انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایویشن) : دنیا کی مختلف فضائیہ کمپنیوں کی تجارتی انجمن IATA ہے۔ دنیاکے تقریباً 117ممالک میں 290 سے زائد فضائی کمپنیاں اس کی ممبر ہیں۔ اس کے تحت کئی کورسیس مثلاً کارگو، مسافروں کی حفاظت، ایویشن سیکیورٹی، آپریشن و انفراسٹرکچر وغیرہ سے متعلق کئی کورسیس ان کے الحاق شدہ اداروں میں جاری ہیں۔ ان کورسیس کو بین الاقوامی منظوری حاصل ہوتی ہے۔ ان کورسیس کی مزید تفصیلات www.iata.org سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
(مضمون نگار صمدیہ جونیر کالج، بھیونڈی میں لکچرر ہیں)
***
مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 2 مئی تا 8 مئی 2021