وزیر اعظم مودی کے انتخابی حلقہ وارانسی میں 10 سال بعد بی جے پی مقامی انتخابات میں دو نشستوں پر شکست سے دوچار

اترپردیش، دسمبر 6: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کو، وزیر اعظم نریندر مودی کے انتخابی حلقہ وارانسی میں قانون ساز کونسل کی دو نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بی جے پی اس علاقے میں دس سال کے بعد شکست سے دوچار ہوئی ہے۔

سماج وادی پارٹی دونوں سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ دونوں سیٹوں میں سے ایک اساتذہ کے لیے اور ایک گریجویٹس کے لیے ریزور ہے۔

جہاں سماج وادی پارٹی کے آشوتوش سنہا نے وارانسی ڈویژن گریجویٹس کی نشست سے کامیابی حاصل کی، وہیں ان کے ساتھی لال بہاری یادو اساتذہ کے حلقہ انتخاب سے جیت گئے۔

چینل کے مطابق یادو نے کہا ’’یہ ایک بہت بڑی فتح ہے۔ میں نتائج سے خوش ہوں۔‘‘

معلوم ہو کہ منگل کو اترپردیش قانون ساز کونسل کی 11 نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے تھے۔ 11 نشستوں میں سے پانچ گریجویٹس اور چھ اساتذہ کے لیے مخصوص تھیں۔ اس میں بی جے پی، سماج وادی پارٹی اور کانگریس سے وابستہ اساتذہ کی انجمنوں نے حصہ لیا۔ کل 199 امیدوار میدان میں تھے۔

بی جے پی نے 11 میں سے چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، سماج وادی پارٹی نے تین اور آزاد امیدواروں نے دو میں کامیابی حاصل کی۔ دو نشستوں کا نتیجہ آنا باقی ہے۔

بی جے پی امیدوار منویندر پرتاپ سنگھ نے آگرہ ڈویژن گریجویٹس کی نشست جیت لی اور دنیش گوئل نے میرٹھ گریجویٹس کی نشست جیتی۔ وہیں سماج وادی پارٹی سے مان سنگھ یادو نے الہ آباد جھانسی ڈویژن گریجویٹس کی نشست سے کامیابی حاصل کی۔

زعفرانی پارٹی کے امیش دویدی، شریش چندر شرما اور ہری سنگھ ڈھلون بالترتیب لکھنؤ، میرٹھ اور بریلی-مراد آباد اساتذہ کے حلقوں سے کامیاب ہوئے۔ دریں اثنا آگرہ اور فیض آباد اساتذہ کے حلقوں سے بالترتیب آزاد امیدوار آکاش اگروال اور دھروو کمار ترپاٹھی نے کامیابی حاصل کی۔