مغربی بنگال: بی جے پی کارکنان نےمسلم مویشی تاجروں پر حملہ کیا اور پریڈکرائی، دو گرفتار

نئی دہلی ،03اگست :۔
مغربی بنگال کے درگاپور میں بی جے پی کارکنان نے کے ایک گروپ نے چار مسلمان مویشی تاجروں پر حملہ کر دیا اور ان کو زدو کوب کیا۔بی جے پی کارکنان کا الزام ہے کہ یہ چاروں مسلمان ایک ٹرک میں 20 گایوں کو اسمگل کر کے لے جا رہے تھے ۔متاثرین میں بزرگ افراد بھی شامل ہیں۔جبکہ متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ مویشی تاجر ہیں اور انہوں نے جانوروں کو منڈی سے خریدا ہے ان کے پاس قانونی دستاویزات بھی موجود ہیں۔
رپورٹ کے مابق ہجوم نے ان کے ہاتھ باندھے اور انہیں سرعام ذلیل کرنے کے لیے پریڈ کرائی۔ یہ واقعہ مقامی پولیس اسٹیشن سے محض 200 میٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق درگاپور کے قریب جموا گاؤں کے رہنے والے تاجروں نے واضح طور پر کہا کہ ان کے پاس تمام ضروری دستاویزات ہیں جو انہوں نےبانکوڑہ کی مویشی منڈی سے جانوروں کی خریداری کرتے ہوئے حاصل کی ہیں۔بی جے پی کارکنان نے حملے کے دوران متاثرین مسلمانوں پر بنگلہ دیشی ہونے کا الزام بھی لگایا۔
پولیس نے وحشیانہ حملے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ مغربی بنگال پولیس نے ایکس پر لکھا، "اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد، جو کہ کھیتی باڑی کے مقصد کے لیے مویشی لے جا رہے تھے، کو کل درگا پور میں کچھ غنڈوں نے حراست میں لیا اور ان کی شدید پٹائی کی۔ مقدمہ درج کیا گیا ہے اور دو شرپسندوں کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تمام ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
مقامی بی جے پی لیڈر پاریجت گانگو لی جس نے اس حملے کی قیادت کی، نے دعویٰ کیا کہ یہ گروپ مویشیوں کی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ انہوں نے تاجروں پر حملہ کرنے کی بھی تردید کی، اور دعویٰ کیا کہ یہ مقامی لوگ ہی تھے جو "مویشیوں کی اسمگلنگ” پر ناراض تھے۔
مقامی ٹی ایم سی قائدین نے اس حملے کی سخت تنقید کی اور ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ٹی ایم سی رہنما نریندر ناتھ چکرورتی نے تاجروں سے ملاقات کی اور حمایت کا اظہار کیا۔تفتیش جاری ہے۔ اب تک دو افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔