مغربی بنگال انتخابات: ترنمول کانگریس نے بی ایس ایف پر سرحدی علاقوں میں رائے دہندگان کو دھمکانے کا الزام لگایا

مغربی بنگال، جنوری 21: حکمران ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ بارڈر سیکیورٹی فورس مغربی بنگال کے سرحدی علاقوں کے باشندوں کو ایک مخصوص سیاسی جماعت کے حق میں ووٹ ڈالنے کی دھمکی دے رہی ہے۔ ٹی ایم سی نے یہ الزامات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے فل بنچ سے ملاقات کے دوران لگائے۔

ٹی ایم سی کے سکریٹری جنرل پرتھا چٹرجی نے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا ’’ہم نے سی ای سی (چیف الیکشن کمشنر) اور دیگر ای سی آئی (الیکشن کمیشن آف انڈیا) کے عہدیداروں کو آگاہ کیا ہے کہ بی ایس ایف سرحدی علاقوں میں ووٹرز کو دھمکیاں دے رہی ہے۔ ہمیں یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ نیم فوجی دستے کے افسران مختلف دیہاتوں کا دورہ کر رہے ہیں اور لوگوں سے کسی خاص سیاسی پارٹی کے حق میں ووٹ ڈالنے کو کہہ رہے ہیں۔‘‘

چٹرجی نے مزید کہا کہ یہ ایک خطرناک صورت حال ہے اور الیکشن کمیشن کو اس معاملے کو دیکھنا چاہیے۔

تاہم بی ایس ایف نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک غیر سیاسی قوت ہے۔ اے این آئی کے مطابق فورس نے کہا ’’چٹرجی اور وزیر مملکت فرہاد حکیم نے جو الزامات لگائے ہیں وہ بغیر کسی بنیاد کے اور حقیقت سے دور ہیں۔‘‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ بی ایس ایف ایک پیشہ ور سرحدی محافظ قوت ہے، جو مکمل خلوص اور لگن کے ساتھ کام کرتی ہے۔

دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کی انفارمیشن ٹکنالوجی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ٹی ایم سی پر اس طرح کے الزامات عائد کرنے پر تنقید کی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بی ایس ایف کے ہند بنگلہ دیش سرحد پر گشت کرنے سے حکمراں جماعت غیر محفوظ محسوس کررہی ہے۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں الزام لگایا کہ ’’ان کو ووٹ پانے کے لیے زیادہ سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کی ضرورت ہوگی، کیوں کہ مغربی بنگال کے رہائشیوں نے بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے اپنا ذہن تیار کر لیا ہے۔‘‘

معلوم ہو کہ چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا کی سربراہی میں عہدیدار اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ ابھی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونا باقی ہے۔

بدھ کو پہنچنے والے یہ عہدیدار مرکزی اور ریاستی ریگولیٹری ایجنسیوں کے ممبروں سے تبادلۂ خیال کرنے سے قبل مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔