مدھیہ پردیش :ہندو اور جین مذاہب کے تہواروں پر اندور میں گوشت کی فروخت پر مکمل پابندی کا حکم
انتظامیہ نے حکم پر سختی سے تعمیل کی ہدایت دی ،ناقدین نے اسے کھانے پینے کی آزادی پر پہرا قرار دیا

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،27 اگست :۔
مدھیہ پردیش کے مالیاتی دارالحکومت اندور میں انتظامیہ نے ہندو اور جین مذاہب کے تہواروں پر گوشت کی فروخت پر مکمل پابندی کا حکم جاری کر دیا ہے ۔یہ پابندی آنے والے مخصوص تہواروں پر عائد کئے جانے کا اعلان کیا ہے ۔ منگل کو اندور کے میئر پشیہ متر بھارگوا نے اس فیصلے کی تصدیق کی۔
رپورٹ کے مطابق میئر کے حکم کے مطابق گوشت کی فروخت پر پابندی تمام ہندو تہواروں گنیش چترتھی (27 اگست)، ڈول گیارس (3 ستمبر)، اننت چتردشی (6 ستمبر) پر عائد رہے گی جبکہ پریوشن تہوار کے دوران، جو جین برادری کے لیے سب سے مقدس تہوار ہے، پر بھی یہ پابندی سختی سے نافذ کی جائے گی۔
بھارگوا نے کہا کہ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں کو حکم کی "سخت تعمیل” کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ "پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس قدم کا مقصد ان کمیونٹیز کے جذبات کا احترام کرنا ہے جن کے لیے ان دنوں گہری مذہبی اہمیت ہے۔
عہدیداروں نے وضاحت کی کہ ہندو اور جین دونوں گروپوں کے متعدد ارکان نے تہوار کے دوران گوشت کی فروخت پر پابندی کے لیے درخواستیں جمع کرائی تھیں، ان کے مذہبی رسومات کے تقدس کو برقرار رکھنے کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے شہری انتظامیہ نے شہر بھر میں ممانعت جاری کرتے ہوئے، بازاروں، دکانوں، ریستورانوں اور سڑک کے کنارے دکانداروں کو ہدایت جاری کی ہے ۔
اندر میونسپل کارپوریشن کے اس حکم سے ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی پابندیاں حساس مواقع کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں، جب کہ ناقدین اسے ذاتی پسند اور غذائی آزادی پر پابندی سے تعبیر کیا ہے۔