فنونِ لطیفہ :تخلیقی صلاحیتوں کا شعبہ

پینٹنگ اور فائن آرٹس کے شعبے میں کرئیر کے مواقع

مومن فہیم احمد عبدالباری، بھیونڈی

 

بچپن سے ہی ہم گھروں میں اپنے بچوں کو مختلف کاموں میں دلچسپی لیتے ہوئے دیکھتے ہیں، دراصل بچوں میں موجود ان مہارتوں کو پہچاننا اور ان کی آبیاری ان میں موجود مخفی صلاحیتوں کو ابھارنے اور انہی صلاحیتوں کی بناء پر مستقبل میں ایک کامیاب کرئیر بنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔ عموماً ابتدائی درجات میں بچوں کو حروف کی شناخت اور یادداشت کے علاوہ جس چیز پر کنڈر گارٹن، پرائمری اسکولوں میں زیادہ دھیان دیا جاتا ان میں سے ایک بچوں کو مختلف تصویروں میں رنگ بھرنے، مختلف آسان شکلوں کو بنانے، پڑھائی کے دوران تصاویر کی مدد سے حروف کی شناخت کرنا اہم ہے۔ چھوٹے بچے بھی پڑھائی سے متعلق اگر کسی چیز میں خود سے سب سے زیادہ دلچسپی لیتے ہیں تو وہ رنگ بھرنے اور مختلف شکلوں کو بنانا ہے۔ درحقیقت ڈرائنگ اور پینٹنگ انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کا مظہر ہیں۔ اگر ان پر صحیح دھیان دیا جائے تو کچھ بعید نہیں کہ طلبہ کی ان کے شوق کے مطابق کرئیر سازی میں مدد ہو گی۔ آئیے ڈرائنگ اور پینٹنگ کے شعبے کی اہمیت اور ان سے متعلق کرئیر کا جائزہ لیں۔
فنون لطیفہ کے مطالعہ کی ایک قسم ڈرائنگ اور پینٹنگ ہے۔ ڈرائنگ اینڈ پینٹنگ ایک شوقیہ کورس ہے۔ بہت سارے طالب علم ہیں جو فنون لطیفہ میں کیریئر تلاش کرنا چاہتے ہیں بالخصوص مصوری، ڈرائنگ اور پینٹنگ سے متعلق کیونکہ یہ فنون لطیفہ کے دلچسپ اور اہم مضامین میں سے ایک ہے۔ پینٹنگ کی تعلیم میں ڈگری حاصل کرنا انجینئرنگ یا میڈیکل کی طرح زیادہ مشکل نہیں ہے، لیکن یہ اسی طرح کا ایک خاص کورس ہے۔ وہ لوگ جو پینٹنگ یا ڈرائنگ کرنا پسند کرتے ہیں وہ عام طور پر بہت جذباتی اور شائستہ ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ فطرت، مخلوق، موسم، رنگ، درخت، دریا اور چٹانوں کو پسند کرتے ہیں۔ ڈرائنگ یا پینٹنگ کوئی تعلیمی نصاب یا صلاحیت نہیں ہے جو تربیت کے بعد آتی ہے۔ یہ وہ جذبہ ہے جو انسان کی پیدائش سے ہی قدرت کی جانب سے اسے عطا کیا جاتا ہے۔ اس سے جڑے مختلف کورس صرف اسے اس کے رموز و اوقاف، ساخت اور دیگر چیزوں سے آشنا کرتے ہیں۔ یہ کہا جاتا ہے کہ پینٹنگ اظہار کا وسیلہ ہے۔ پینٹنگ کا بنیادی اصول ’’آپ کیا سوچتے ہیں، آپ کی پینٹنگ بیان کرے گی‘‘۔ برش یا اس طرح کے آلے کی مدد سے پینٹر دنیا میں کینوس پر کچھ بھی بنا سکتا ہے۔ پینٹنگ کے اہم اوزار کینوس، برش اور رنگ ہیں۔ یہ صرف کینوس تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ ان کا پھیلاو گلاس پینٹنگ، فیبرک (کپڑوں پر) پینٹنگ، پوٹری (مٹی کے برتنوں) پر پینٹنگ وغیرہ تک ہے۔ ڈرائنگ اور پینٹنگ تکنیکی پہلوؤں کے لحاظ سے بہتر ہیں جیسے 3D پینٹنگز اور اینیمیشن وغیرہ۔ منافع بخش کیریئر کے بڑھتے ہوئے آپشن کے ساتھ ہندوستان میں نوجوانوں کے لیے اس میں بڑے مواقع ہیں۔
کورسیس
بارہویں کے بعد ہندوستان میں پینٹنگ اور فائن آرٹس کے شعبے میں کرئیر کے کئی اہم مواقع ہیں، ساتھ ہی یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ اس شعبے میں مقابلہ آرائی بھی بہت زیادہ ہے اور اسی مقابلہ آرائی کی بناء پر چند ایک نئے کورسیس بھی اس شعبے میں متعارف کرائے گئے ہیں۔ تین اور چار سال پر مشتمل بارہویں کے بعد چند انڈر گریجویٹ کورسیس۔ ٭بی اے ان ڈرائنگ اینڈ پینٹنگ (آنرس) ٭بی اے ان پینٹنگ ٭بی ایف اے (بیچلر آف فائن آرٹس) ان پینٹنگ ٭بی ایف اے (اپلائیڈ آرٹس)۔ ایک اور دو سال پر مشتمل ڈپلوما کورسیس : ٭ڈپلوما ان پینٹنگ ٭جونیر ڈپلوما کورس۔ چھ مہینے تا ۱ سال پر مشتمل سرٹیفکیٹ کورسیس: ٭سرٹیفکیٹ کورس ان پینٹنگ ٭سرٹیفکیٹ ان وژول آرٹس ٭جونیر سرٹیفکیٹ ان فائن آرٹس۔ ان کورسیس کے علاوہ کئی ادارے اور کالجس آن لائن کورسیس بھی فراہم کرتے ہیں ان کورسیس میں: ٭آن لائن فاونڈیشن کورس ان پینٹنگ ٭آن لائن پورٹریٹ پینٹنگ ٭آن لائن ابسٹریکٹ آرٹ ٭آن لائن آرگینک آرٹ ٭آن لائن اسٹل لائف پینٹنگ ٭آن لائن لینڈ اسکیپ پینٹنگ ٭آن لائن آرٹ بزنس ۔
بارہویں جماعت کی تکمیل کے بعد فنون لطیفہ میں مختلف کرئیر آپشن موجود ہیں۔ کورس کے نصاب میں طلبا کو کلر تھیوری، آرٹس کی تاریخ اور مصوری کی ثقافت کے بارے میں پڑھایا جاتا ہے۔ پینٹنگ میڈیا کی کچھ اقسام ہیں جیسے تیل پیسٹل، ایکریلک، واٹر کلر،سیاہی، گرم موم، فریسکو، گوچے، تام چینی اسپرے پینٹ، پانی سے آئل پینٹ۔ مغربی، مشرقی، ہندوستانی، اسلامی اور افریقی کی طرح پینٹنگ کے چھ انداز ہیں، جبکہ عصری فن (Contemporary Art) مصوری کے جدید ترین فنون میں سے ایک ہے۔
ایک اچھے پینٹر کے لیے درکار لوازمات
٭ہاتھ اور آنکھوں کا بہتر کوآرڈینیشن ٭ملازمت کی جسمانی تقاضوں سے نمٹنے کے قابل ٭بہتر حس مزاح کا حامل ٭ رنگوں کی بہتر پہچان ٭اونچائی پر کام کرنے کے قابل ٭آزادانہ طور پر یا ٹیم کے ایک حصے کے طور پر کام کرنے کے قابل ٭عملی کام میں دلچسپی ۔ وغیرہ
بھارت کے اہم کالیجس
ان کورسیس میں بارہویں جماعت میں کامیاب امیدوار داخلے کا اہل ہوتا ہے۔ بھارت میں کئی کالج اور اداروں میں یہ کورسیس جاری ہیں، چند اداروں کا اپنا اہلیتی امتحان ہوتا ہے جس کی بنیاد پر تین یا چار برس کے ان کورسیس میں داخلے دیے جاتے ہیں۔ چند اہم کالج/ اداروں کے نام درج ذیل ہیں ۔
٭ سر جے جے انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ آرٹس، ممبئی
٭ جواہر لال نہرو آرکیٹیکچر اینڈ فائن آرٹس یونیورسٹی، حیدرآباد
٭ کلا بھون (انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس) شانتی نکیتن
٭ کالج آف آرٹس (دہلی)
٭ گورنمنٹ مہارانی لکشمی بائی پوسٹ گریجویٹ گرلز کالج، اندور
٭ رابندر بھارتی یونیورسٹی (کولکتہ)
٭ بنارس ہندو یونیورسٹی (وارانسی)
مذکورہ یونیورسٹیز /کالجس کے علاوہ بھی ملک کی تقریباً تمام ریاستوں میں یہ کورسیس دستیاب ہیں۔ انٹرنیٹ سے آپ اپنی ریاست میں جاری ان کورسیس کے بہتر، سرکاری اور نجی کالیجیس کی فہرست اور ان کی فیس کی تفصیل معلوم کر سکتے ہیں۔
کرئیر اور روزگار
کچھ طلبہ کو یہ غلط فہمی ہے کہ فائن آرٹ اور پینٹنگ اچھا کیریئر نہیں ہے۔ بہت سے طلبا پینٹنگ کے دائرہ کار یا پینٹنگ کے میدان میں موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔ اس کورس کے اختتام تک آپ کی نجی اور کارپوریٹ اداروں کے ذریعے میوزیم یا آرٹ گیلریوں میں خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ آپ کالجوں میں بطور فیکلٹی کام کر سکتے ہیں یا نجی ورکشاپس اور کلاسز بھی چلا سکتے ہیں۔ آپ اس مضمون کی وجہ سے گرافک ڈیزائنر بن سکتے ہیں کیوں کہ اس کورس کے نصاب میں اینیمیشن بھی شامل ہے۔ آپ سیلف ایمپلائمنٹ اور اس شعبے سے دیگر کام کر سکتے ہیں جیسے ان علاقوں میں گلاس پینٹنگ، ٹیٹو ڈیزائننگ، روایتی کینوس پینٹنگ، برتن پر پینٹنگ، وغیرہ۔ ان کورسیس کی تکمیل کے بعد سرکاری اور نجی شعبے دونوں میں یکساں مواقع موجود ہیں۔ اس شعبے میں درج ذیل حیثیتوں سے ملازمتیں موجود ہیں۔
آرٹس ایڈمنسٹریٹر: میوزیم اور آرٹ گیلیری میں بحیثیت ناظم، منیجر کے طور پر آپ خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ بھارت ایک تاریخی اور ثقافتی روایتوں سے مالا مال ملک ہے جہاں ہر ریاست، بڑے شہروں میں آرٹ گیلیری، میوزیم، نوادرات کی لائبریری موجود ہیں جہاں ان نوادرات کی دیکھ ریکھ کے لیے باقاعدہ تربیت یافتہ اسٹاف کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان اسٹاف سے بہتر کام لینے کے لیے ایک سینیئر اور تجربہ کار منتظم کا تقرر کیا جاتا ہے۔
آرٹس ریسٹوریشن اسپیشلسٹ: میوزیم اور آرٹ گیلیری میں پرانے زمانے کی اشیاء اور نوادرات کی حفاظت اور ان کا بہتر رکھ رکھاو بہت ضروری ہے۔ اس کام کے لیے مخصوص صلاحیت اور ان نوادرات کی حفاظت کرنے کے کیمیکلس سے وافقیت رکھنے والے افراد کی تقرری کی جاتی ہے۔
وزیٹنگ آرٹسٹ: اگر آپ ایک آرٹسٹ ہیں تو مختلف آرٹ گیلیری اور فنون لطیفہ سے متعلق پروگرام میں آپ کے تجربات سے نئے سیکھنے والوں کو استفادہ کا موقع فراہم کیا جاتا ہے اور آپ کو بحیثیت وزیٹنگ آرٹسٹ مدعو کیا جاتا ہے جس کے لیے اچھا خاصہ اعزازیہ ملتا ہے۔
کمرشیل آرٹسٹ: ایک کمرشیل آرٹسٹ، مختلف تصاویر، پینٹنگ، پورٹریٹ وغیرہ تیار کرتا ہے اور انہیں نمائش، ذاتی کلیکشن کی فروخت وغیرہ کی مدد سے فروخت کرتا ہے۔
انٹیرئیر ڈیزائنر:
فنون لطیفہ میں ایک اہم شاخ بحیثیت انٹیرئیر ڈیزائنر کی ہے۔ یہ ایک طرح کا اختصاص (Specialisation) ہے جس کے ذریعے گھروں، دکانوں، شاپنگ مالس، تجارتی آفس، فلم سیٹ وغیرہ کے اندرون کو بہتر بنانے کی خدمات انجام دی جاتی ہے۔
آرٹ ڈائریکٹر: ایک آرٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے آپ فلموں، ٹیلی وژن اور ایڈورٹائزنگ کی دنیا میں اپنی خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ آرٹ ڈائریکٹر کا بنیادی کام لوکیشن پر فلموں کے سیٹ تیار کرنے، کہانی اور زمانے کے لحاظ سے رنگ، اشیاء، کپڑوں اور دیگر گھریلو لوازمات کو مہیا کرنا ہوتا ہے۔
تدریس / ٹیچنگ:
فنون لطیفہ میں گریجویٹ افراد کی مانگ تعلیمی شعبوں میں بھی کم نہیں ہے۔ اسکولوں، کالجز، یونیورسٹی کی سطح تک ان شعبوں میں درس و تدریس کے لیے افراد کی ہمیشہ ضرورت رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ اس کے علاوہ اپنے فارغ اوقات میں آپ نوعمروں کو یہ فن سکھانے کے لیے رہنمائی کرسکتے ہیں۔
اینیمیشن پروگرامر: موجودہ دور میں اس کورس میں اینیمیشن کی بڑھتی ہوئی مانگ کی بناء پر کئی اداروں اور کالجوں میں اینیمیشن کے کورسیس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اینیمیشن کے مختلف سافٹ وئیر کی مدد سے فلموں، ٹیلی وژن، ایڈ فلم میکنگ وغیرہ میں ایسے فنکاروں کی بہت ضرورت ہے۔ نئے نئے خیالات کے ساتھ اور جدید سافٹ وئیر کی معلومات آپ کو ایک کامیاب اینیمیشن پروگرامر بننے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
کن شعبوں میں ملازمت کے مواقع دستیاب ہیں؟درس و تدریس، اینیمیشن، ایڈورٹائزنگ، سافٹ وئیر کمپنیز، آن لائن سروسیز، کپڑوں کی صنعت، سیرامکس انڈسٹری، ٹیکسٹائل ڈیزائننگ، ڈیجیٹل میڈیا، ڈائریکشن، فلم، ٹیلی وژن، فیشن ہاوسیس، گرافک ڈیزائننگ، پرنٹ میکنگ، فورینسک سروسیس وغیرہ۔
ڈرائنگ و پینٹنگ یا فنون لطیفہ ایک ایسا شعبہ ہے جو تخلیقی صلاحیتوں کا استعمال کرکے نئے نئے آئیڈیاز (خیالات) کا استعمال کرکے دنیا کے سامنے کچھ نیا پیش کرنے کے متمنی نوجوانوں کے لیے ہے۔ یہ مواقع کا ایک بحرِ بیکراں ہے اگر آپ میں صلاحیت ہے اور کچھ کرنے کا جنون ہے تو بلاشبہ آپ اس شعبہ میں ایک کامیاب کرئیر بنا سکتے ہیں۔
(مضمون نگار کرئیر کونسلر اور صمدیہ جونیر کالج، بھیونڈی میں لکچرر ہیں9970809093 )
***

ابتدائی عمر میں بچوں میں ڈرائنگ اور پینٹنگ کی مہارتوں کو نظر انداز نہ کریں۔ یہ مہارتیں تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ، اعلیٰ تعلیم اور کامیاب کرئیر کی ضامن ہیں

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 9 مئی تا 15 مئی 2021