دہلی کی ایک عدالت نے جامعہ کے طالب علم آصف تنہا کو حراستی پیرول پر امتحانات میں شرکت کی اجازت دی

نئی دہلی 28 نومبر: دہلی کی ایک عدالت نے دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں گرفتار جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علم آصف اقبال تنہا کو امتحانات میں حاضر ہونے کے لیے حراستی پیرول دی۔

پیررل 4، 5 اور 7 دسمبر کو بی اے فارسی (آنرز) کے کمپارٹمنٹ/ضمنی امتحانات میں شرکت کے لیے دی گئی ہے۔

عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی ہدایت کی کہ وہ امتحانات کے لیے تدریسی مواد کے معاملے میں ضروری مدد فراہم کریں۔

عدالت نے کہا کہ تنہا کے لیے فارسی میں ایم اے کرنے کے لیے بقیہ امتحانات کلیئر کرنا ضروری ہے اور مذکورہ امتحانات میں شرکت کی اجازت دے کر ملزم کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

عدالت نے مزید کہا ’’کیس کے موجودہ حقائق کے پیش نظر عدالت مناسب سمجھتی ہے کہ حراستی پیرول پر ملزم کو مذکورہ امتحانات میں حاضر ہونے کی اجازت دی جائے۔‘‘

تنہا کو اس مقدمے میں 19 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا اور متعدد سماجی لیڈروں اور تعلیمی شخصیات نے اس کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اسے جھوٹے طور پر فسادت کے الزام میں پھنسا رہی ہے۔