دہلی: دارالحکومت میں تیز بارش کے بعد پانی کے جماؤ کی وجہ سے ٹریفک جام، کئی مقامات پر بجلی بند، ایک شخص کی ہوئی موت

نئی دہلی، جولائی 19: اے این آئی کی خبر کے مطابق آج صبح شدید بارش کے بعد دہلی کے منٹو پل پر سیلاب کی سی صورت حال پیدا ہونے کے بعد پل کے قریب ایک شخص مردہ حالت میں پایا گیا۔

ہندوستان کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ صفدرجنگ آبزرویٹری میں صبح 8.30 بجے تک 74.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ یہ شخص کناٹ پلیس کی طرف جارہا تھا اور پانی سے بھرے پل سے اپنا راستہ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے ڈوب گیا۔ اس شخص کی لاش کو نئی دہلی یارڈ میں کام کرنے والے ایک ٹرک چلانے والے نے دیکھا۔ انھوں نے اے این آئی کو بتایا ’’میں نے اس وقت لاش کو دیکھا، جب میں پٹریوں پر ڈیوٹی پر تھا۔ میں نیچے آیا اور تیر کر اسے نکالای۔ لاش بس کے سامنے تیر رہی تھی۔‘‘

شمالی دہلی کے میئر جے پرکاش نے اس آدمی کی موت کے لیے عام آدمی پارٹی کے ’’غیر ذمہ دارانہ رویہ‘‘ کو مورد الزام قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اس کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔

اس دوران عآپ کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیے شہری ادارے اور جل بورڈ بھی ذمہ دار ہیں اور یہ کہنا مشکل ہے کہ کسی خاص جگہ پر صورت حال کے لیے کون سی ایجنسی ذمہ دار ہے۔

واضح رہے کہ آج دہلی اور گردونواح میں موسلا دھار بارش ہوئی ہے۔ دارالحکومت کے متعدد علاقوں میں پانی بھر گیا ہے، جو ٹریفک کی نقل و حرکت میں رکاوٹ بنا رہا۔

موسلا دھار بارش نے متعدد مقامات پر درختوں کو بھی اکھاڑ پھینکا، جس سے گاڑیوں کی آمد و رفت میں خلل واقع ہونے کے ساتھ ساتھ بجلی کی بھی پریشانیاں پیدا ہوئی ہیں۔

دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی ایک بس بھی منٹو پل کے نیچے ایسی ڈوبی ہے کہ بس کا صرف ایک چھوٹا سا اوپری حصہ ہی پانی کی سطح کے اوپر نظر آرہا ہے۔ ڈرائیور اور بس کے کنڈیکٹر کو فائر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے بچایا۔