دفعہ 370 کی منسوخی غیر قانونی اور ناقابلِ تسلیم: چینی وزارت خارجہ

بیجنگ، اگست 5: آرٹیکل 370 کی منسوخی کی پہلی سالگرہ کے موقع پر چین نے جموں و کشمیر میں ’’کسی بھی یک طرفہ تبدیلی‘‘ کو غیر قانونی اور ناقابلِ تسلیم قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی مخالفت کو دہرایا۔

چین کی وزارت خارجہ کے بیان میں برسی کے موقع پر ایک سوال کے جواب میں بیجنگ کے ذریعے اس اقدام کی مخالفت کا اعادہ کیا گیا، جس کا اظہار انھوں نے گذشتہ سال بھی متعدد بیانات میں کیا تھا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا ’’چین خطۂ کشمیر کی صورت حال کو قریب سے دیکھ رہا ہے۔ ہمارا موقف مستقل اور واضح ہے۔ یہ مسئلہ پاکستان اور ہندوستان کے مابین تاریخی ہے۔ یہ ایک معروضی حقیقت ہے جو امریکی چارٹر، امریکی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور پاکستان اور ہندوستان کے درمیان باہمی معاہدوں کے ذریعہ قائم کی گئی ہے۔ اس میں کوئی بھی یک طرفہ تبدیلی غیر قانونی اور غلط ہے۔‘‘

پچھلے سال بیجنگ نے خاص طور پر لداخ کو مرکزی علاقہ بنانے کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا تھا۔

مسٹر وانگ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو ’’متعلقہ فریقوں کے مابین بات چیت اور مشاورت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے۔ پاکستان اور ہندوستان ہمسایہ ممالک ہیں جن کو دور نہیں کیا جاسکتا۔ پرامن بقائے باہمی دونوں کے بنیادی مفادات اور عالمی برادری کی مشترکہ خواہش کو پورا کرتا ہے۔ چین کو امید ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے اختلافات کو صحیح طریقے سے نپٹا سکتے ہیں اور تعلقات کو بہتر بنا سکتے ہیں اور مشترکہ طور پر دونوں ممالک اور وسیع تر خطے کے امن، استحکام اور ترقی کا تحفظ کرسکتے ہیں۔‘‘