جماعت اسلامی ہند نے پی ایف آئی کے دفاتر پر ای ڈی کے چھاپوں کی مذمت کی، کہا کہ یہ اقدامات کسانوں کی طرف سے توجہ ہٹانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں

نئی دہلی، دسمبر 7: بدھ کے روز پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے دفتروں اور ان کے رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے کہا ہے کہ ’’چھاپوں کے اوقات کو دیکھ کر یہ شبہ ہے کہ یہ چھاپے کسانوں کے احتجاج سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے مارے گئے تھے۔‘‘

جے آئی ایچ کے نائب امیر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ ’’پی ایف آئی کے دفاتر پر چھاپے محکمے کے معیاری آپریٹنگ طریقۂ کار کی خلاف ورزی کے مترادف ہیں۔ حکومت اختلاف رائے کی آوازوں کو ختم کرنے کے لیے غیر جمہوری انداز میں ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔‘‘

انھوں نے الزام لگایا کہ ’’خوف کی فضا پیدا کرنے اور عدم اتفاق کی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے ای ڈی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال ہوتے ہوئے دیکھنا مایوس کن ہے۔‘‘

جے آئی ایچ کے رہنما نے کہا کہ ’’یہ غیر جمہوری اقدامات ان افراد، گروہوں اور این جی اوز کے خلاف کیے جارہے ہیں جو حکومت کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہیں اور حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔‘‘

اس بات کی نشان دہی کرتے ہوئے کہ ملک بھر میں پی ایف آئی کے دفاتر پر ای ڈی کے حالیہ چھاپے انتہائی قابل مذمت ہیں، انھوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ’’اس طرح کے مذموم اقدامات سے باز رہیں جن سے حکومت اور معاشرے کے مابین عدم اعتماد میں اضافہ ہو۔‘‘

چھاپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’’حکومت کو عوام مخالف کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ حکومت کا مختلف تنظیموں اور افراد کے ساتھ ایسا رویہ آئین کی روح کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔‘‘