9 بجے9 منٹ : ‘جشن’ نے کئی گھروں کو جلا کر کیا خاک

افروز عالم ساحل

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر اتوار کی رات 9 بجے پورے ملک میں ’جشن‘ جیسا ماحول رہا۔ چراغوں و موم بتیوں کی روشنی اور پٹاخوں کے شور سے ایسا لگ رہا تھا کہ پورا ملک دیوالی منا رہا ہے۔ اس ’جشن‘ کے درمیان کئی مقامات پر آگ لگنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

ہم نے یہاں صرف آگ کی ان خبروں کو یکجا کیا ہے جو رات 9 بجے کے بعد  سامنے آئی ہیں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ پٹاخوں اور چراغوں کو جلانے کی وجہ سے ہوا ہے۔ واضح رہے کہ یہاں صرف وہی خبریں ہیں جنھیں ملک کے کسی نہ کسی ویب سائٹ نے شائع کیا ہے۔ اور کئی خبروں کی تحقیقات خود کی ہے۔

 — تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کے ارنوور علاقے میں کچھ لوگوں کے ذریعے پٹاخے جلانے کے بعد کچرے کے ڈھیر میں آگ لگ گئی۔ تیزی سے بڑھتی آگ کو روکنے کے لیے تین فائر بریگیڈ موقع پر پہونچے اور آگ پر قابو پایا۔ فی الحال اس واقعے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

— مغربی بنگال کے شہر کولکاتا کے نیو ٹاؤن میں واقع ایک فلیٹ میں آگ لگنے کی خبر ہے۔ اس اپارٹمنٹ میں رہنے والے لوگوں کے مطابق یہ آگ چراغ جلانے کے دوران لگی۔ لیکن فائر بریگیڈ نے فوری طور پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیا۔ اس آگ کی وجہ سے فلیٹ کا تمام سامان جل کر راکھ ہوگیا۔ کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

— بہار کے مشرقی چمپارن ضلعے کے تحت ڈھاکہ بلاک کے سپہی گاؤں میں چراغ اور پٹاخے جلانے کی وجہ سے ایک گھر میں آگ لگ گئی اور آہستہ آہستہ یہ آگ کئی گھروں میں پھیل گئی۔ آگ لگنے سے قریب 10 مکانات جل کر راکھ ہوگئے۔ اس آگ کی وجہ سے کچھ جانوروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

— راجستھان کے شہر جے پور کے ویشالی نگر علاقے میں ہنومان ایکسٹنشن میں ایک مکان کی چھت پر آگ لگ گئی۔ حالانکہ ایک خبر کے مطابق اتوار کی رات چراغ جلانے کے ساتھ ہی لوگوں نے آسمان میں روشنی کے غبارے بھی اڑائے۔ غبارہ ایک جھونپڑی پر گرا، جس سے اس جھونپڑی میں آگ لگی۔ یہ جھونپڑی مکمل طور پر جل گئی تھی۔ اسی آگ کی وجہ سے ایک قریبی مکان بھی آگ کی لپیٹ میں آگیا۔

— مدھیہ پردیش کے اجین شہر میں دھابا روڈ کے علاقہ مکین رات 9 بجے چراغ جلا رہے تھے۔ اسی اثنا میں گبی ہنومان مندر کے قریب رہنے والا ایک نوجوان چراغ چلانے کے بعد سڑک پر نکلا اور کلابازی کرنا شروع کردیا۔ اس نوجوان نے اس کے منہ میں آتش گیر مادے بھرے اور پھر اس کے منہ سے آگ نکالنے کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا۔ ایک بار جب نوجوان اس کلابازی میں کامیاب رہا، لیکن جب اس نے دوسری بار یہ کام کیا تو اس نوجوان کے منہ میں آگ لگ گئی۔ اس کی وجہ سے اس کا چہرہ آگ کی چپیٹ میں آگیا۔ نوجوان کی چیخ سن کر ہلچل مچ گئی۔ وہاں کھڑے لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے اس کے منہ کی آگ بجھائی اور اسے بچایا۔

— بہار کے مظفر پور میں کرجا پولیس اسٹیشن کے علاقے برکا گئوںا ڈھالا سے برونا جانے والے راستے میں چمنی کے قریب اتوار کی رات انڈا ہیچری میں زبردست آگ لگنے کی خبر ہے۔ اس آگ کی وجہ سے لاکھوں کے املاک تباہ ہوگئے۔ آگ لگنے کی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ بتائی گئی ہے، لیکن آس پاس کے لوگ کہتے ہیں کہ آگ لگنے کی وجہ پٹاخوں کی چنگاری ہے۔ لال بابو سنگھ، جو اس کی دیکھ بھال کررہے تھے، وہ کہتے ہیں کہ یہاں بجلی کا کنکشن نہیں ہے، تو پھر شارٹ سرکٹ سے آگ لگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

— اتوار کی رات مہاراشٹر کے سولا پور ہوائی اڈے پر آگ لگنے کی خبر ہے۔ ہوائی اڈے کے سکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر محکمہ فائر کو اطلاع دی، جس کی وجہ سے کچھ ہی دیر بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوائی اڈہ بند کردیا گیا تھا، لہذا آگ لگنے کے بعد کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ آگ کی وجہ مقامی میڈیا لوگوں کے پٹاخے پھوڑنے کو بتا رہی ہے۔

— اتوار کی رات بہار کے مونگیر کے سنگرام پور پولیس اسٹیشن کے علاقہ کہوا مسہری گاؤں میں آتشزدگی کے باعث ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی موت ہوگئی۔ مرنے والوں میں ایک بزرگ خاتون اور اس کی دو پوتیاں شامل ہیں۔ آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے، لیکن مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ آگ پٹاخوں کی آگ کی وجہ سے لگی ہے۔ پولیس فی الحال اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

— اتوار کے آخر میں اتر پردیش کے چترکٹ کی تحصیل مانک پور کے تحت پاٹھا کے علاقے میں مرواریا اور فرخ آباد کے جنگلات میں آگ لگنے کی خبر ہے۔ اس آگ کی وجہ سے جنگل کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ موقع پر موجود عہدیداروں کا خیال ہے کہ مویشی چرانے والے لوگ اکثر بیڑی پھینک دیتے ہیں، جس سے بعض اوقات آگ لگ جاتی ہے۔ لیکن عام لوگوں کا ماننا ہے کہ گاؤں میں آگ لگنے کی ایک وجہ پٹاخہ ہو سکتا ہے۔ تاہم اس خبر کو لکھنے تک آگ لگنے کی وجہ کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

بتادیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اپریل کو رات 9 بجے 9 منٹ کے لیے ٹارچ، موم بتیاں اور چراغ جلانے کی اپیل کی تھی تاکہ وہ کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے 130 کروڑ عوام سے اظہار یکجہتی دکھا سکیں۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی کی اس اپیل میں آتش بازی کرنے کی اپیل نہیں تھی، لیکن لوگوں نے جم کر پٹاخے جلائے۔ جلوس بھی نکالا گیا۔ جب کہ وزیر اعظم مودی نے صلاح دیتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ اس دوران کسی کو کہیں بھی جمع نہیں ہونا ہے۔ گلیوں یا محلوں میں نہیں جانا ہے، یہ کام اپنے گھر، بالکونی یا گھر کے دروازے سے کرنا ہے۔ لیکن زیادہ تر جگہوں پر لوگ اس اپیل کی دھجیاں اڑاتے ہوئے نظر آئے۔