بغیر ماسک پنے ہوئے اور جسمانی فاصلے کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے سیکڑوں لوگ کرناٹک میں ایک مندر کے سالانہ تہوار میں ہوئے جمع

کرناٹک، جون 12: ملک بھر میں کورونا وائرس کے معاملات میں تشویشناک اضافے کے درمیان سیکڑوں لوگ ایک مندر کے سالانہ تہوار کو منانے کے لیے سماجی دوری کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے کرناٹک کے ہویری ضلع میں جمع ہوئے۔

ویڈیوز میں عقیدت مندوں کو بغیر کسی ماسک کے چھتوں پر بیٹھے ہوئے اور روایتی ’’ویگن ریس‘‘ یعنی مرصع بیل گاڑیوں کے جلوس کے مشاہدہ کے لیے تنگ گلی میں جمع دیکھا جا سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ لارڈ رام لنگیشورا کی عبادت کے لیے تہوار کا ایک اہم حصہ ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ حکام نے اس جلوس کی اجازت نہیں دی تھی۔

مارچ کے آخر سے بند رہنے کے بعد مرکز نے 8 جون سے ملک بھر میں عبادت گاہوں، مالوں اور ریستورانوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی ہہے۔

کرناٹک حکومت نے پہلے کہا تھا کہ اگرچہ ریاست میں مندروں کو پوجا اور روزانہ کی رسومات کے لیے کھول دیا جائے گا، لیکن مذہبی میلوں اور تقریبات کی اجازت نہیں ہوگی۔

اپریل کے آغاز میں بھی ملک گیر لاک ڈاؤن کے وسط میں کرناٹک کے کالبوری میں ایک مندر میں سو سے زیادہ افراد کا ہجوم روایتی رتھ کے تہوار کے لیے جمع ہوا تھا۔

کرناٹک میں کورونا وائرس کے 6،000 سے زیادہ معاملات ہیں، جن میں 70 سے زیادہ اموات بھی شامل ہیں۔