بدایوں میں اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مرکزی ملزم، مندر کا پجاری، گرفتار کرلیا گیا

اترپردیش، جنوری 8: نیوز 18 کے مطابق اترپردیش پولیس نے 3 جنوری کو بدایوں ضلع میں ایک آنگن واڑی کارکن کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے معاملے کے مرکزی ملزم، مندر کے پجاری کو جمعرات کے روز گرفتار کر لیا۔

ضلع مجسٹریٹ کمار پرشانت نے بتایا کہ پجاری، جس کی شناخت ستیہ نارائن کے نام سے ہوئی ہے، ضلع کے قریبی گاؤں میں ایک پیروکار کے گھر میں چھپا ہوا تھا۔

معلوم ہو کہ اتوار کے روز ضلع بدایوں میں تین افراد نے مبینہ طور پر مندر میں ایک عورت کے ساتھ عصمت دری کے بعد اسے قتل کر دیا تھا۔ دو ملزمان کو منگل کے روز گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ مرکزی ملزم، مندر کا پجاری فرار تھا۔

اگرچہ یہ واقعہ اتوار کی رات ایک مقامی مندر میں پیش آیا تھا، لیکن اس خاتون کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس رحم مادر میں زخم کا انکشاف ہونے کے بعد منگل کی شام ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

خاتون کے شوہر نے بتایا کہ وہ شام کو مندر کے لیے روانہ ہوئی تھی، لیکن تقریباً آدھی رات تک واپس نہیں آئی تو ان کی تشویش بڑھ گئی۔ انھوں نے بتایا کہ ملزم اسے ایک کار میں بٹھا کر گھر لایا اور یہ دعوی کیا کہ وہ کنویں میں گر گئی تھی۔

خاتون کے شوہر نے کہا کہ ’’میری بیوی تب تک زندہ تھی۔ لیکن اس سے پہلے کہ ہم کچھ سمجھ سکتے یا کوئی سوال پوچھتے، وہ گاڑی میں ہی چلے گئے۔ چند منٹ کے بعد میری بیوی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔‘‘

پیر کے روز ایک ملزم کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی، جس میں اس نے دعوی کیا کہ اس نے اور دیگر لوگوں نے اس خاتون کو کنویں سے بچایا ہے۔ اس نے یہ بھی دعوی کیا کہ جب وہ اسے گھر چھوڑ کر گیا، اس وقت وہ زندہ تھی۔

خواتین کمیشن نے واقعے کا نوٹس لیا اور اس کی چیئرپرسن نے اتر پردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھ کر معاملے میں فوری مداخلت کا مطالبہ کیا تھا۔ کمیشن نے کارروائی کی تفصیلی رپورٹ بھی طلب کی۔

اتر پردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے عہدیداروں سے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے اور بریلی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو بھی ایک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے اور ریاست کو اسپیشل ٹاسک فورس کو تفتیش میں معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے۔