اعلاميہ کے اہم نکات

ہمارا ملک تاريخ کے انتہائي سنگين اورنازک دور سےگزررہاہے۔ ايک طرف ملک کے جمہوري اورسيکولرنظام پرخطرات کے بادل منڈلارہے ہيں اور اس بات کا انديشہ پيدا ہوگيا ہے کہ دنيا کي دوسري بڑي جمہوريت کہيں فسطائيت کاجامہ نہ پہن لے۔ عوام دشمن معاشي پاليسيوں کے نتائج بدسے عام لوگ برُي طرح متاثر ہيں۔ دوسري طرف ملک کي سب سے بڑي اقليت پرعرصہ حيات مسلسل تنگ کيا جارہاہے۔
(1)۔اس ملک کے مسلمان اپنے ديني شعائر، تہذيبي تشخص اور اصولوں پر سختي سے کار بند رہيں گے اور اس پر کوئي سمجھوتا نہيں کريں گے۔ حجاب ہماري خواتين کي شناخت ہي نہيں، بلکہ ايک ديني فريضہ بھي ہے ہمارا اس سے دست بردار ہونے کا کوئي سوال نہيں ہے۔
(2)۔ہم دستور ہندکومفلوج کرنے يااس پر کسي خاص نظريات کو تھوپنے اور اس ميں بے جا ترميم کرنے کي ہرکوشش کي ملک کے تمام مذاہب کے ماننے والے انصاف پسند شہريوں کے ساتھ مل کر تمام جمہوري وآئيني ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے پوري مزاحمت کريں گے نيزہم ملک عزيز کوہر گزبھي نفرت و تفريق کي آگ ميں جلنے نہيں ديں گے۔
(3)۔ہم ملک کے تمام طبقات کے ساتھ مذاکرات اور افہام وتفہيم کاسلسلہ شروع کريں گے تاکہ آپسي غلط فہمياں دورہوں،نفرت وتفريق پيدا کرنے کي کوششوں کولگام لگے اور ملک کي عوام کو يرغمال بنانے والا فرقہ پرست ٹولہ اپنے مذموم ومکروہ ارادوں ميں کامياب نہ ہوسکے۔
(4)۔ہم ملک کے تمام شہريوں خصوصاً مسلمانوں اور ديگر محروم وکم زور طبقات کے آئيني و قانوني حقوق کي حفاظت کےليے ہرممکن قانوني، سياسي وسماجي کوششيں جاري رکھيں گے، ان کو ششوں ميں مصروف جہدکاروں اور اداروں کا ہرممکن تعاون کريں گے۔ نيزوہ تمام بے قصور سياسي قيدي جوعدل وانصاف کي لڑائي ميں رياستي مظالم کا شکار ہيں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ان کا ہرممکن تعاون کريں گے۔
(5)۔مسجدوں کي حفاظت،ايک خاص طبقے کو نشانہ بنا کر کي جانے والي انتقامي کاروائي،خوف پيدا کرنے کے ليے بلڈوزکي سياست اورفرقہ وارانہ مظالم کا شکار بے قصورشہريوں کے حقوق کا تحفظ نيزنفرت انگيز تقارير، نسل کشي کي کھلي دھمکيوں، ميڈيا اور سوشل ميڈ يا ميں نفرت انگيز پروپيگنڈے کو روکنے کےليے ہم سرکارو انتظاميہ پر دباؤ ڈاليں گے اورٹھوس اقدامات کےليے انہيں مجبور کريں گے۔ ہم مسلمانوں کويہ بتانے کي بھي کوشش کريں گے کہ اپني جان ومال، دين وايمان کي حفاظت ان کا ديني ودستوري حق ہے۔ لہٰذا، انہيں اپنے دستوري حقوق کے ليے لڑنا ہوگا۔
(6)۔ميڈيا کے ايک بڑے حصہ کي جانب سے صحافتي اقدار کي کھلي خلاف ورزي کرتے ہوئے جس طرح حکومت کي خوشامد و چاپلوسي،مسلمانوں کے خلاف نفرت انگيز پروپيگنڈے اور ملک ميں طبقاتي وفرقہ وارانہ نفرتوں کو فروغ دينے کي کوششيں ہورہي ہيں ہم اس کي شديد مذمت کرتے ہوئے ايسے ميڈيا ہاوَسز کے مکمل بائيکاٹ کا اعلان کرتے ہيں۔
(7)۔حاليہ دنوں ميں مسلم نوجوانوں (مرد وخواتين)نے ديگر امن پسند نوجوانوں کے ساتھ مل کر امن وامان،عدل وانصاف کےليے جوجرأت مندانہ جدوجہد کي ہے ہم اس کي بھر پورستائش کرتے ہيں اور اميد کرتے ہيں کہ اس اعلاميہ کے نفاذ ميں ان کي بھر پور شموليت رہے گي۔
(8)۔ان حالات ميں اپنے تحفظ وسلامتي کے ساتھ ہم اپني تعليمي، معاشي و سماجي ترقي کےليے مسلسل کوشاں رہيں گے اور وقتي مسائل ميں الجھانے کي فرقہ پرستوں کي کوششوں کوکامياب نہيں ہونے ديں گے نيز ہمارے تعليمي وديگر حقوق پر نقب زني کي مذموم کوششوں کوہم پوري قوت سے ناکام بنائيں گے۔
(9)۔مختلف مسالک،مکاتب فکراور وابستگيوں کے حامل افرادکي يہ مشترکہ سوچ ہےکہ امت کے اورملک کے مشترک مسائل پر ہم تمام فروعي وضمني اختلافات سے اوپر اٹھ کرمل جل کر کام کريں گے اور ايک سيسہ پلائي ہوئي ديوار بننے کي کوشش کريں گے۔ يہ کوشش مرکزي سطح پر بھي ہوگي اوررياستي و مقامي سطح پربھي ہوگي۔
(10)۔آل انڈيا مسلم مجلس مشاورت مذکورہ بالا اعلاميہ کے نفاذ کےليے مرکز، رياست اورعلاقائي ہرسطح پرمسلسل کوشش کرے گي اور ان کوششوں ميں تمام مسلم تنظيموں، جماعتوں اورگروپوں کے ساتھ تال ميل،مشاورت اورتعاون کا اہتمام کرے گي نيزملک کے ديگر انصاف پسندگروپوں سے بھي اشتراک کرے گي۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  05 جون تا 11 جون  2022