آسام میں سیلاب: مرنے والوں کی تعداد 118 تک جا پہنچی، سلچر میں صورت حال اب بھی تشویش ناک

نئی دہلی، جون 25: ہفتہ کو آسام میں سیلاب کی وجہ سے مزید دس افراد کی موت ہو گئی، جس سے ریاست میں مہلوکین کی مجموعی تعداد 118 ہو گئی۔

سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بارپیٹا، دھوبری، کریم گنج اور ادلگوری اضلاع میں دو دو ہلاکتیں ہوئیں۔ کیچھر اور موریگاؤں سے ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ جمعہ کو 28 اضلاع میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی کل تعداد کم ہو کر 33,03,316 ہو گئی۔ جمعرات کو 30 اضلاع میں 45,34,048 افراد متاثر تھے۔

ایک دن پہلے بدھ کو اس آفت سے متاثرہ افراد کی تعداد 54,57,601 تھی۔

91,658.49 ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بارپیٹا زرعی زمین کو پہنچنے والے نقصان کے لحاظ سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے۔

ریاست میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ضلع بارپیٹا ہی ہے جہاں 8,76,842 افراد مصیبت میں ہیں۔ ناگون میں 5,08,475 افراد متاثر ہوئے ہیں، اس کے بعد کامروپ میں 4,01,512 افراد اور کیچھر میں 2,76,345 افراد متاثر ہیں۔

93 ریونیو حلقے اور 3,510 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔

پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ بکسا، بسوناتھ، بونگائیگاؤں، چرانگ، ڈبروگڑھ، درنگ، گولاگھاٹ، ہیلاکنڈی اور کامروپ میں بڑے پیمانے پر کٹاؤ کی اطلاع ملی ہے۔

فی الحال 2,65,788 رہائشیوں نے 717 ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہے۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ ریاست میں 409 امدادی تقسیم مراکز فعال ہیں۔

ہفتہ کو کچھ اضلاع میں سیلاب کی صورت حال بہتر ہوئی۔ تاہم ناگون میں دھوبری اور کوپلی میں برہمپترا ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔

سلچر میں صورت حال اب بھی نازک ہے۔

ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ سلچر میں سیلاب سے تقریباً 91,050 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ عہدیداروں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ قصبہ مسلسل چھٹے دن پانی میں ڈوبا رہا۔

کیچھر ضلع کے ڈپٹی کمشنر کیرتی جلی نے کہا کہ انتظامیہ سلچر میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے میں مصروف ہے۔ بیمار افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کرنا اولین ترجیح ہے۔

انجوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹروں کو قصبے میں کھانے کے پیکٹ، پینے کے پانی کی بوتلیں اور دیگر ضروری اشیا اتارنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

علاقے میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لیے سلچر میں دو ڈرون بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ وہ متاثرہ افراد کو امدادی سامان بھی فراہم کریں گے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی آٹھ ٹیمیں، جن میں ایٹا نگر اور بھونیشور کے 207 اہلکار شامل ہیں اور ایک آرمی یونٹ کے ساتھ 120 اہلکاروں کو سلچر بھیجا گیا ہے۔ دیما پور سے نو کشتیاں بھی قصبے میں کھڑی ہیں، جو پہلے ہی جون کی ماہانہ اوسط سے کہیں زیادہ بارش کی وجہ سے تباہ ہو چکی ہے۔