آرمی چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین ملی بھگت ممکن ہے، فوج دوطرفہ خطرے کے لیے تیار ہے

نئی دہلی، جنوری 12: اے این آئی کی خبر کے مطابق ہندوستان کے آرمی چیف جنرل منوج مکند نراونے نے آج کہا کہ پاکستان اور چین ہندوستان کی شمالی اور مشرقی سرحدوں کے لیے خطرات پیدا کرتے رہتے ہیں اور دونوں ممالک کے مابین ملی بھگت کا امکان ہے۔

نروانے نے آرمی ڈے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’پاکستان اور چین مل کر ایک مضبوط خطرہ بن چکے ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین فوجی اور غیر عسکری دونوں شعبوں میں باہمی تعاون بڑھ رہا ہے اور ہندوستان کو دو طرفہ خطرے کا امکان ہے۔ تاہم انھوں نے یقین دلایا کہ ہندوستانی فوج انتہائی اعلی سطح پر جنگی تیاری برقرار رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی قسم کی صورت حال پر قابوپانے کے لیے تیار ہے۔

چین کے معاملے پر واضح الفاظ میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’’متنازعہ مقامات‘‘ پر دونوں طرف سے فوجیوں کی طاقت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

نروانے نے زور دے کر کہا کہ فوج اپنے قومی مفاد اور اہداف کی بنیاد پر مشرقی لداخ میں اپنے عہدوں پر قائم رہے گی۔تاہم انھوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ ہندوستان اور چین کے مابین معاملات کو ’’باہمی اور مساوی سلامتی‘‘ پر مبنی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال جون سے ہندوستان اور چین کے مابین کشیدگی عروج پر ہے۔ ہندوستان اور چین دونوں نے ایک دوسرے پر الزام لگایا ہے کہ وہ حریف علاقے میں داخل ہو رہے ہیں اور 45 سالوں میں پہلی بار فائرنگ کر رہے ہیں۔

کور کمانڈر سطح کے آٹھ دور میں ہونے والے مذاکرات اس پیش قدمی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں اور دونوں ممالک نے اپنی فوج اور ٹینک تعینات کردیے ہیں۔