عیدالاضحیٰ سے قبل ہندوتو تنظیموں کی غنڈہ گردی،پولیس کی موجودگی میں ٹرک میں آگ لگادی

غازی آباد میں ٹرک میں ممنوعہ جانور کے گوشت  ہونے کا الزام لگا کر ہنگامہ آرائی کی گئی ،پولیس نے طاقت کاا ستعمال کر کے حالات کو قابو کیا

 

نئی دہلی ،05 جون :۔

علی گڑھ میں گائے کا گوشت لے جانے کے الزام میں چار مسلم نوجوانوں کو بے رحمی سے مار پیٹ کا معاملہ ابھی ٹھنڈہ بھی نہیں ہوا تھا کہ ہندوتو تنظیموں کی غنڈہ گردی پھر ایک بار سامنے آئی ہے ۔  غازی آباد میں بھوجپور-پلکھوا روڈ پر امرالا گاؤں کے قریب گزشتہ روز منگل کی دیر رات کشیدگی پھیل گئی۔ دراصل ہندو تنظیموں اور گاؤں والوں نے گوشت سے بھرے ٹرک کو روکا۔ اس دوران لوگوں نے ہنگامہ آرائی کی، ٹرک کی توڑ پھوڑ کی اور اسے ممنوعہ جانور کا گوشت ہونے کا الزام لگا کر آگ لگا دی۔ ٹرک ڈرائیور اور کلینر کو بھی مارا پیٹا گیا۔ حالات کو قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر کئی تھانوں سے فورسز کو موقع پر بلایا گیا۔

در اصل ہندو یووا واہنی کے سینئر لیڈر نیرج شرما اور بجرنگ دل لیڈر مدھور نہرا نے  دعویٰ کیا  کہ منگل کی رات تقریباً 9 بجے انہیں اطلاع ملی کہ ممنوعہ گوشت سے بھرا ایک ٹرک پلکھوا سے آرہا ہے۔ اطلاع کے بعد ہندو تنظیموں اور گاؤں والوں نے امرالا گاؤں کے قریب ٹرک کو روکا۔ ٹرک میں بڑی مقدار میں گوشت دیکھ کر لوگ غصے میں آگئے۔

بھیڑ نے ٹرک ڈرائیور اور کلینر کی پٹائی کی اور ٹرک کی توڑ پھوڑ کی۔ اس کے بعد ٹرک کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ ابتدائی کوشش میں پولیس نے ٹرک کو جلنے سے بچایا لیکن بعد میں مشتعل ہجوم نے اسے دوبارہ آگ لگا دی جس سے ٹرک جل کر راکھ ہو گیا۔ موقع پر جے سی بی سے مٹی ڈال کر آگ بجھانے کی کوشش کی گئی اور فائر بریگیڈ نے کافی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا۔

واقعہ کے خلاف لوگوں نے پلکھوا روڈ بلاک کر کے دھرنا شروع کر دیا۔ بھیڑ ملزمین کی گرفتاری اور انکاؤنٹر کے مطالبے پر بضد رہی۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی اے سی پی مودی نگر گیان پرکاش رائے سمیت مودی نگر اور نیواری تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور حالات پر قابو پانے کی کوشش کی۔

اے سی پی گیان پرکاش رائے نے بتایا کہ ٹرک میں ملے گوشت کے نمونے کو ویٹرنری ڈاکٹر کے ذریعے جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ابھی تک کسی فریق کی طرف سے کوئی شکایت نہیں کی گئی۔ معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کی جارہی ہے، تحقیقات کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ عید الاضحیٰ کا تہوار قریب ہے ۔مسلمان اس موقع پر بکروں کی قربانی کرتے ہیں ۔اس سے قبل گوشت تاجروں اور جانوروں کو لانے لے جانے والی گاڑیوں کو ہندو شدت پسندو کے ذریعہ پریشان کیا جا رہاہے ۔حیرت انگیز طور پر یہ سب غنڈہ گردی پولیس کی موجودگی میں ہوتی ہے اور پولیس بھی ہنگامہ آرائی کرنے والوں اور غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے الٹا گوشت لے جانے والوں کے خلاف ہی کارروائی کرتی ہے ۔اس معاملے میں بھی غنڈو ں کو کھلی چھوٹ دی گئی اور ٹرک میں موجود گوشت کو جانچ کے لئے بھیج دیا گیا ۔