جیل میں بند سابق پی ایف آئی رہنماؤں  کی رہائی کی اپیل  

ای ابو بکر اور اسماعیل کے اہل خانہ نے سنگین اور جان لیوا بیماریوں کا حوالہ دے کر رہائی کی اپیل کی ،دونوں رہنما گزشتہ دو برسوں سے جیل میں ہیں

نئی دہلی ،30 نومبر :۔

2022 میں پی ایف آئی پر پابندی کے بعد متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ۔ان کی گرفتاری کی دو سال ہو چکے ہیں اور اب تک وہ جیل کی سلاخوں کےے پیچھے قید ہیں ۔ اس دوران متعدد بزرگ اور معمر رہنماؤں کو بھی گرفتاری کیا گیا جن میں ای ابو بکر اور اے ایس اسماعیل وغیرہ شامل ہیں ۔یہ رہنما جیل میں ہیں اور صحت سے متعلق کئی سنگین بیماریوں کے شکار ہیں ۔ان کی بیماری اور صحت کو دیکھتے ہوئے اہل خانہ نے ان دونوں رہنماؤں کی رہائی کی اپیل کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق  اہل خانہ کی طرف سے ایک خط میں روشنی ڈالی گئی کہ ابوبکر اور اسماعیل  کو سنگین اور مہلک بیماریوں کا سامنا ہے ،یہ ایسی بیماریاں ہیں جن سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ چنانچہ ان کی دیکھ بھال اور علاج کے لئے انہیں رہا کیا جائے۔

سیاسی گروپوں کے اتحاد، ریاستی جبر کے خلاف مہم  چلانے والی تنظیم سی اے ایس آر نے اپیل کی حمایت کرتے ہوئے تجربہ کار مسلم رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ سی اے ایس آر نے کہا ہے کہ دونوں کارکنوں کو صحت کی مختلف بیماریوں کا سامنا ہے لیکن عدلیہ ایک بار پھر طبی بنیادوں پر ضمانت دینے میں ناکام ہو رہی ہے۔ مزید یہ کہ، بنیادی طبی علاج سے بھی حکام نے زندگی کے بنیادی حق کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے انکار کیا ہے۔

واضح رہے کہ ای  ابوبکر، کی عمر 72 سال ہے وہ پی ایف آئی کے سابق صدرایک ریٹائرڈ اسکول ٹیچر اور پارکنسنز کی بیماری، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر کینسر  وغیرہ بیماری کے شکار ہیں۔ وہ 2019 سے مختلف اسپتالوں میں شدید طبی علاج اور نگہداشت سے گزر رہے ہیں ۔

اسماعیل کو اکتوبر 2024 میں ہیمرجک اسٹروک ہوا جس کی وجہ سے  ان کے جسم کا دایاں حصہ  مفلوج ہو گیا۔ مسلسل بحالی کی ضرورت کے باوجود، انہیں دو دن کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا اور جیل واپس  بھیج دیا گیا۔دونوں کارکنان کا تعلق جنوبی ہندوستان سے ہے – کیرالہ سے ابوبکر اور تامل ناڈو سے اسماعیل – دہلی جیل میں اہل خانہ کے لیے معمول کے مطابق ان سے ملاقات کرنا مشکل بنا رہا ہے۔